بولی وُڈ اسٹار دیپیکا پڈوکون ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گئیں۔ اس بار تنازع ان کے لباس کو لے کر سامنے آیا ہے، جو انہوں نے ابوظبی کے محکمۂ ثقافت و سیاحت کے اشتراک سے جاری کردہ ایک نئے کمرشل میں پہنا۔
اس تشہیری ویڈیو میں دیپیکا اپنے شوہر اور اداکار رنویر سنگھ کے ساتھ ابوظبی کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر شامل ہیں۔ ویڈیو میں دونوں کو لُووَر ابوظبی میوزیم میں مجسموں کا مشاہدہ کرتے، قہقہے لگاتے اور پھر شیخ زاید گرینڈ مسجد کی خوبصورت عمارت کو دیکھ کر متاثر ہوتے دکھایا گیا۔
جب جوڑے کی مسجد میں موجودگی کی چند جھلکیاں منظرِ عام پر آئیں تو سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ دیپیکا نے اس موقع پر گہرے عنابی رنگ کا عبایا پہنا تھا جو ان کے پورے جسم کو ڈھانپ رہا تھا، صرف چہرہ اور ہاتھ کھلے تھے، جبکہ رنویر سنگھ سیاہ سوٹ میں دکھائی دیے۔
کچھ ہی گھنٹوں میں دیپیکا پڈوکون سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگیں، جہاں متعدد صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ’حجاب‘ پہن کر اپنی آزادیِ رائے سے منکر ہوگئی ہیں، حالانکہ ماہرین اور کئی صارفین نے وضاحت کی کہ دیپیکا نے حجاب نہیں بلکہ عبایا پہنا تھا، جو مسجد میں خواتین کے لیے مناسب لباس سمجھا جاتا ہے۔
بعض صارفین نے دیپیکا کی 2015ء کی شارٹ فلم مائی چوائس کی یاد دلائی، جس میں انہوں نے خواتین کی خودمختاری اور اپنی مرضی سے جینے کے حق کی حمایت کی تھی، اور طنزیہ انداز میں کہا کہ ’اب کہاں گئی وہ چوائس؟‘
تاہم، ان کے مداحوں کی ایک بڑی تعداد ان کے دفاع میں سامنے آئی۔ مداحوں کا کہنا تھا کہ دیپیکا نے صرف مقامی ثقافتی اصولوں کا احترام کیا ہے، جیسا کہ ہر خاتون زائر کو مسجد میں داخلے کے وقت ڈھیلا ڈھالا اور پورا جسم ڈھانپنے والا لباس اور سر پر دوپٹہ یا اسکارف اوڑھنا ضروری ہوتا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ دیپیکا مذہبی یا ثقافتی مقامات پر روایتی لباس میں نظر آئیں۔ اس سے قبل وہ اور رنویر سنگھ اپنی شادی کی سالگرہ پر تروپتی کے وینکتیشور مندر اور امرِتسر کے گولڈن ٹیمپل میں حاضری دے چکے ہیں۔
2019 میں پہلی شادی کی سالگرہ پر دیپیکا نے روایتی کنجی ورم ساڑھی زیب تن کی تھی جبکہ رنویر نے سنہری کرتا اور چوڑیدار پجامہ پہنا تھا۔ گولڈن ٹیمپل کی زیارت کے موقع پر دیپیکا نے مرون رنگ کا شلوار قمیض اور سر پر دوپٹہ اوڑھا، جبکہ رنویر نے پھولدار کرتا پاجامہ اور سر پر پٹکا باندھا۔
گزشتہ سال بیٹی ’دعا‘ کی پیدائش سے قبل دونوں نے ممبئی کے سِدھی ونائک مندر میں گنیش چترتھی کے موقع پر دعائیں بھی کیں۔
اس کے ساتھ ہی یاد دلاتے چلیں کہ دیپیکا کو ماضی میں بھی ان کے لباس کے باعث تنقید کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر فلم ’پٹھان‘ کے گانے ’بےشرم رنگ‘ میں ان کے اورنج بکنی سین پر شدید تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔
فی الحال دیپیکا پڈوکون نے ابوظہبی والے معاملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے، مگر سوشل میڈیا پر بحث کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔