26 سالہ مریم محمد کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے اگلے ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس مقابلے میں ملک کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ وہ مس یونیورس کے عالمی اسٹیج پر حصہ لینے والی پہلی اماراتی خاتون بن کر تاریخ رقم کریں گی۔
انتہائی سخت انتخابی عمل کے بعد منتخب ہونے والی مریم نے کہا کہ وہ اپنے ملک کی نمائندگی پر بے حد فخر محسوس کرتی ہیں۔ ان کے مطابق، ’یو اے ای نے مجھے بڑے خواب دیکھنے اور اُنہیں حقیقت بنانے کا حوصلہ دیا ہے۔ میں اُن خواتین کی آواز بننا چاہتی ہوں جو جستجو، ہمت اور لگن سے آگے بڑھنا چاہتی ہیں۔ مس یونیورس یو اے ای صرف حسن کا نہیں بلکہ اثر اور مقصد کا مظہر ہے۔‘
مریم نے یونیورسٹی آف سڈنی سے اکنامکس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے اور اس وقت ای ایسموڈ دبئی میں فیشن ڈیزائننگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ وہ تعلیم، تخلیقی صلاحیت اور سماجی خدمت کو یکجا کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے اور عالمی غربت میں کمی لانے کے مشن پر کام کر رہی ہیں۔
تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ، مریم متعدد انسانی و سماجی منصوبوں جیسے رمضان امان اور دی گیونگ فیملی انیشی ایٹو میں بھی سرگرم ہیں۔ وہ خواتین کی کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی پروگراموں میں بھی یو اے ای کی نمائندگی کر چکی ہیں اور پائیدار فیشن کی حامی ہیں۔
اپنی ثقافت اور جدید سوچ کے امتزاج کے ساتھ، مریم کو باز کا شکار کرنے، اونٹ کی سواری، ماحول دوست ڈیزائننگ اور بین الثقافتی تبادلوں میں خاص دلچسپی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ عالمی اسٹیج پر یو اے ای کی اقدار، جدت، استحکام اور خواتین کی خودمختاری کو اجاگر کرنا چاہتی ہیں۔
مس یونیورس یو اے ای کے مطابق، مریم ’دنیا کو یہ دکھائیں گی کہ اماراتی خواتین نہ صرف روایت میں جڑی ہوئی ہیں بلکہ مستقبل کی رہنما بھی ہیں۔‘
یہ یاد رہے کہ مریم محمد یو اے ای کی دوسری باضابطہ مس یونیورس امیدوار ہیں۔ گزشتہ سال ایمیلیا ڈوبریوا، جو جنوب مشرقی یورپ میں واقع کوسوو سے تعلق رکھنے والی ماڈل اور دبئی کی رہائشی ہیں، نے ملک کی نمائندگی کی تھی۔
مریم کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی کامیابی نوجوان اماراتی خواتین کو یہ پیغام دے کہ اپنے خوابوں کا پیچھا بے خوفی اور اعتماد کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔