اگر آپ بھی ہر بار پیاز کاٹنے پر آنکھوں میں آنسو لیے کھڑے ہو جاتے ہیں، تو اب فکر کی کوئی بات نہیں۔ سائنسدانوں نے اس روزمرہ کے مسئلے کو حل کرنے کا سائنسی طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
امریکی کارنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ پیاز کاتتے ہوئے ہماری آنکھوں سے پانی کیوں بہنےلگتا ہے اور بغیر تیراکی کے چشمے پہنے اس مسئلے سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟
سبز سے بھورا ہونے کے بعد ایواکاڈو کھانا محفوظ ہے؟
سائنسدانوں کے مطابق، آنکھوں میں آنسو لانے والے سلفر کے مرکبات (پیاز کو کاٹنے کے انداز پر منحصر ہوتے ہیں۔
نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جریدے میں شائع ہو نے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ تیز چاقو استعمال کریں اور آہستہ آہستہ پیاز کاٹیں تو یہ مرکبات کم مقدار میں خارج ہوتے ہیں، جس سے آنکھوں میں جلن کم ہوتی ہے۔
مزید یہ کہ اگر آپ پیاز کاٹنے سے پہلے اسے ہلکی سی تیل کی تہہ میں لپیٹ دیں، تو یہ ہوا میں اٹھنے والے مالیکیولز کے پھیلاؤ کو بھی روکتا ہے۔
بچوں کا قد بڑھانے میں موثر 5 سبزیاں
مطالعے کے دوران سائنسدانوں نے الٹرا ہائی اسپیڈ کیمرے اور کمپیوٹر ماڈلز کی مدد سے یہ مشاہدہ کیا کہ جب چاقو پیاز کی تہوں میں داخل ہوتا ہے، تو اس کے خلیوں کے اندر موجود دباؤ اچانک خارج ہوتا ہے اور باریک سلفر والے چھینٹے تقریباً 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باہر نکلتے ہیں۔
یہ چھینٹے ایک گیس بناتے ہیں جسے پروپین تھیئل ایس-آکسائیڈ کہا جاتا ہے، جو آنکھوں میں جلن اور آنسو پیدا کرتی ہے۔
محقق سنگھوان جونگ کے مطابق، اگر پیاز کی بیرونی تہہ آلودہ ہو تو یہ چھینٹے باورچی خانے میں بیکٹیریا پھیلانے کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
ان کے مطابق پیاز سے خارج ہونے والے مالیکیولز کی رفتار کھانسی کے دوران خارج ہونے والے ذرات سے دوگنی ہو سکتی ہے، جو باورچی خانے میں حفظانِ صحت کے اصولوں کو متاثر کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق پیاز کاٹتے وقت ان آسان اصولوں پر عمل کر کے آپ آنسوؤں سے نجات پا سکتے ہیں۔
تیز اور صاف چاقو استعمال کریں۔
پیاز کو آہستگی سے اور زیادہ دباؤ ڈالے بغیر کاٹیں۔
کاٹنے سے پہلے پیاز پر تیل کی ہلکی تہہ لگا لیں۔
پیاز کو کاٹنے سے قبل تھوڑا ٹھنڈا کر لیں تاکہ مرکبات کا اخراج کم ہو۔
چاقو اور کاٹنے والے تختے کو باقاعدگی سے صاف کریں۔
سائنسدانوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر ہم پیاز کے ساتھ سائنسی طریقے سے پیش آئیں، تو آنسو بہانا ماضی کی بات ہو سکتا ہے۔
لہٰذا، شاید اب وقت آ گیا ہے کہ ہم پیاز کو قصوروار ٹھہرانے کے بجائے اپنا چاقو تیز کریں۔