اگر آپ جاوید حبیب کا نام سنتے ہی ان کے مشہور ہیئر اسٹائلز اور سوشل میڈیا ویڈیوز کو یاد کرتے ہیں، تو آپ کے لیے یہ خبر چونکا دینے والی ہو سکتی ہے۔ مشہور ہیئر اسٹائلسٹ جاوید حبیب اس وقت ایک بڑے قانونی مسئلے میں الجھے ہوئے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں جاوید اختر کے خلاف 32 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ ان مقدمات میں ان کے بیٹے آنوس حبیب اور ایک ساتھی سیف الاسلام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جاوید حبیب اور ان کے ساتھیوں نے لوگوں کو بِٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دیا۔ انہوں نے فولیکل گلوبل کمپنی (FLC) کے ذریعے ایک اسکیم چلائی، جس میں سرمایہ کاروں کو کہا گیا کہ اگر وہ پانچ سے سات لاکھ روپے لگائیں گے تو انہیں دس گنا منافع حاصل ہوگا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ڈھائی سال گزرنے کے باوجود کسی کو نہ منافع ملا، نہ ہی رقم واپس ملی۔

تحقیقات کے مطابق، اس اسکیم کے ذریعے تقریباً پانچ سے سات کروڑ روپے کا فراڈ کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک 32 متاثرہ افراد کی شکایت پر مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے، جاوید حبیب، ان کے بیٹے اور ساتھی کے خلاف ’لُک آؤٹ نوٹس‘ بھی جاری کیا گیا ہے تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جا سکیں۔

جب پولیس نے جاوید حبیب کو بیان دینے کے لیے طلب کیا تو ان کے وکیل پون کمار نے مقامی حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ جاوید حبیب کی طبیعت خراب ہے اور وہ حال ہی میں اپنے والد کے انتقال کے غم میں مبتلا ہیں، اسی وجہ سے وہ خود پیش نہیں ہو پائے۔ تاہم پولیس نے واضح کیا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، اس لیے جاوید حبیب کو خود آکر بیان دینا ہوگا۔

AAJ News Whatsapp

جاوید حبیب کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل کو قانون اور عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ ان کے مطابق، جاوید حبیب پولیس سے مکمل تعاون کر رہے ہیں اور ان کا یقین ہے کہ انصاف ضرور ہوگا۔

یہ پورا معاملہ ابھی تفتیش کے مراحل میں ہے اور پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اس میں کون ذمہ دار ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس معاملے کے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

More

Comments
1000 characters