کہتے ہیں کہ معصوم کا خون رائیگاں نہیں جاتا اور سچ ایک نہ ایک دن سامنے آتا ہے، یہی حقیقت بنی 13 سالہ لنڈسے رائمر کے دردناک قتل کیس میں، جو 1994 میں پراسرار طور پر لاپتا ہوئی تھی اور 31 سال بعد بالآخر انصاف کی ایک نئی امید جاگ اُٹھی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق، لنڈسے رائمر کا تعلق ویسٹ یارکشائر کے علاقے ہیبڈن برج سے تھا۔ 7 نومبر 1994 کی رات، وہ اپنے گھر سے پاپ کارن خریدنے کے لیے نکلی تھی، لیکن پھر کبھی واپس نہ لوٹی۔

7 نومبر 1994 کی رات، لنڈسے رائمر اپنے گھر سے پاپ کارن خریدنے کے لیے نکلی تھی لیکن پھر کبھی واپس نہ لوٹی۔

لاش نہر سے ملی، دل دہلا دینے والی حقیقت سامنے آئی

گھر والوں نے اگلی صبح لنڈسے رائمر کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی گئی، کئی ہفتوں کی تلاش کے بعد، اپریل 1995 میں، اس کی لاش روچڈیل نہر سے برآمد ہوئی۔ لاش کو ایک وزنی پتھر سے دبایا گیا تھا تاکہ وہ پانی میں غائب رہے۔

AAJ News Whatsapp

یہ قتل سالوں تک ایک پراسرار معمہ بنا رہا اور خاندان انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھاتا رہا۔ کیس وقتاً فوقتاً دوبارہ کھولا گیا، مگر قاتل کا کوئی سراغ اب تک نہ مل سکا ۔

ویسٹ یارکشائر پولیس کے مطابق، لنڈسے کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، جو پہلے سے ہی دیگر جرائم کے باعث جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے اور ان کے پاس کئی مضبوط شواہد موجود ہیں۔ ملزم نے فی الحال جرم سے انکار کیا ہے، تاہم تفتیشی ٹیم پرعزم ہے کہ وہ سچ تک ضرور پہنچے گی۔

پولیس نے ہیبڈن برج اور ہیلی فیکس کے مخصوص رہائشیوں سے بھی رابطہ شروع کر دیا ہے، جو اُس رات کچھ جانتے ہو سکتے ہیں۔

تحقیقات میں شامل افسران نے تصدیق کی ہے کہ لنڈسے رائمر کے خاندان کو گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے، لیکن فی الحال کسی فوری پیش رفت کی توقع نہیں کی جا رہی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس لنڈسے کے قتل سے متعلق کوئی بھی معلومات ہیں، تو وہ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کرے۔ ممکن ہے کسی کی چھوٹی سی بات خاندان کے لیے بڑی امید بن جائے۔

”قاتل کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے“ خاندان کی فریاد

لنڈسے کی بہن جولیٹ رائمر نے انٹر ویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”یہ سب کچھ آج بھی کسی خوفناک فلم جیسا لگتا ہے۔ میری بہن کے قاتل کو ہمیشہ کے لیے جیل میں ہونا چاہیے ۔ ہم نے 31 سال انتظار کیا ہے، اب ہمیں انصاف چاہیے۔“

More

Comments
1000 characters