امریکا کی کمپنی ’انوینٹ ووڈ‘ نے حال ہی میں ایک نئی اور مضبوط لکڑی متعارف کرائی ہے جسے ’سپر ووڈ‘ کہا جاتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ لکڑی اسٹیل سے تقریباً دس گنا زیادہ مضبوط ہے، جبکہ اس کا وزن اسٹیل سے چھ گنا کم ہے۔

انوینٹ ووڈ کمپنی کی بنیاد مٹیریل کے ماہر سائنسدان لیانگ بینگ ہُو نے رکھی تھی۔ انہوں نے تقریباً دس سال پہلے لکڑی کو نئی شکل دینے کی تحقیق شروع کی۔ وہ یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سینٹر فار میٹیریلز انویشن میں کام کرتے تھے۔ اب وہ ییل یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ انہوں نے لکڑی کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کے کئی جدید طریقے دریافت کیے۔

انہوں نے ایک تجربے میں لکڑی سے ’لگنن‘ نامی جزو کو جزوی طور پر ہٹا کر اسے شفاف (transparent) بھی بنا دیا۔ لگنن وہ مادہ ہے جو لکڑی کو رنگ اور کچھ مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

تاہم، ان کی اصل کوشش لکڑی کو زیادہ طاقتور اور مضبوط بنانا تھی۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے سیلولوز پر کام کیا، جو پودوں کے ریشوں کا بنیادی جزو ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ پائے جانے والے قدرتی حیاتیاتی مادّوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایک عمل کے ذریعے لکڑی کو کیمیائی کمپریسر میں رکھا جاتا ہے، پھر ہیٹ پریشر کے ذریعے اسے کمپریس کیا جاتا ہے تاکہ لکڑی کے خلیاتی ڈھانچے کو مسخ کر کے اسے نرم خلیات سے قوت بخش کیا جائے۔

اس عمل سے لکڑی کی ساخت اتنی بہتر ہو جاتی ہے کہ سیلولوز فائبرز ایک دوسرے کے قریب آ جاتے ہیں اور بہت زیادہ ہائیڈروجن بانڈز بنتے ہیں، جس سے لکڑی مضبوط، سخت، اور پائیدار بنتی ہے۔

انوینٹ ووڈ کا دعویٰ ہے کہ یہ لکڑی اسٹیل سے تقریباً 50 فیصد زیادہ ٹینسل طاقت رکھتی ہے۔ طاقت بہ وزن کا تناسب اسٹیل کے مقابلے میں تقریباً دس گنا بہتر ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ لکڑی اسٹیل کے مقابلے میں تقریباً چھ گنا ہلکی ہے۔

اس میں داغ، کیڑے مکوڑوں، اور نمی کے خلاف مزاحمت پائی جاتی ہے، نیز آگ کے تیز حالات میں بھی یہ کلاس اے فائر ریٹنگ حاصل کرتی ہے۔

انوینٹ ووڈ نے سیریز اے فنڈنگ راؤنڈ میں پندرہ ملین ڈالر کی پہلی رقم جمع کرائی ہے، اور مجموعی سرمایہ اب پچاس ملین ڈالر سے زائد ہو چکا ہے، جو کمپنی کو پہلے کمرشل پلانٹ کو چلانے اور بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ پلانٹ میری لینڈ کے شہر فریڈرک میں واقع ہے، جو سالانہ تقریباً ایک ملین مربع فٹ سپر ووڈ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ابتدائی طور پر، کمپنی بیرونی استعمالات پر توجہ دے گی، جیسے کہ بیرونی فرش یعنی ڈیکنگ، بیرونی تہہ یعنی کلیڈنگ، اور عمارتوں کی بیرونی سطح یا سامنے کی دیوار ۔ بعد میں اندرونی استعمالات بھی متوقع ہیں، جیسے فرش سازی، دیواروں کی اندرونی پینلنگ، اور فرنیچر۔

AAJ News Whatsapp

انوینٹ ووڈ کا دعویٰ ہے کہ اسٹیل بنانے کے مقابلے میں اس عمل سے کاربن کا اخراج 90 فیصد کم ہو جائے گا۔ لکڑی ایک ایسا ذریعہ ہے جو دوبارہ پیدا کیا جا سکتا ہے، اور چونکہ یہ قدرتی مادّے سے بنتی ہے، اس لیے یہ فضا سے کاربن جذب کرکے اپنے اندر محفوظ رکھ سکتی ہے۔

اس کے ساتھ ہی کچھ چیلنجز بھی ہیں۔ ابھی قیمت اسٹیل اور عام لکڑی کی نسبت زیادہ ہے، اور مکمل بلدیاتی منظوری اور حفاظتی و ساختی ٹیسٹنگ بھی جاری ہے۔

لکڑی کے استعمال میں سُپر ووڈ یقیناً ایک ممکنہ انقلاب ہے، ایک ایسی لکڑی جو اسٹیل کے مقابلے میں مضبوط، ہلکی، ماحولیاتی اعتبار سے مخصوص ہے، اور جو پیداوار میں تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔ اگر یہ دعوے ٹیسٹ اور استعمال کے دوران ٹھیک ثابت ہوں، تو عمارت سازی، فرنیچر اور دیگر صنعتی شعبوں میں اس کے استعمال سے بہت بڑے پیمانے پر تبدیلی آ سکتی ہے۔

More

Comments
1000 characters