چین میں ایک دلچسپ اور غیر معمولی واقعہ پیش آیا ہے، جہاں منگنی کے بعد رشتہ ختم کرنے والی ایک خاتون نے اپنے سابق منگیتر سے 30,000 یوآن (تقریباً 4,200 امریکی ڈالر) کا اضافی معاوضہ طلب کر لیا، جسے اُس نے ”اخراجات اور جذباتی پریشانی“ کی فیس قرار دیا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ چونکہ اب شادی منسوخ ہو چکی ہے، اس لیے اسے مکمل مالی ادائیگی کی جانی چاہیے۔ اس انوکھے مطالبے نے چینی سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے اور اب تک 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد لوگ اس واقعے پر اپنی رائے دے چکے ہیں۔
خاتون رقص کرتے ہوئے اچانک دل کا دورہ پڑنے سے چل بسی
ساوتھ چائنامارننگ پوسٹ کے مطابق، اس جوڑے کی منگنی رواں سال جنوری میں ہوئی تھی اور شادی نومبر میں طے تھی۔ اس دوران، لڑکے کے خاندان نے منگنی کے طور پر 200,000 یوآن (تقریباً 28,000 امریکی ڈالر) کا ”بریڈ پرائس“ یا مہر نما تحفہ لڑکی کے خاندان کو دیا، جو کہ چین کے کئی علاقوں میں رائج ایک روایت ہے۔ شادی کی تیاریاں مکمل ہو چکی تھیں، ہوٹل بُک تھا اور اہلِ خانہ کو مدعو بھی کر دیا گیا تھا۔
تاہم، چند ہفتے قبل لڑکی نے اچانک شادی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ، ’لڑکا حد سے زیادہ ایماندار ہے اور اس کی آمدنی بھی کم ہے۔اس لیے وہ رشتہ نہیں نبھا سکتی۔‘
100 سالہ خاتون کی جم ویڈیو وائرل، لمبی عمر کے سادہ اصول شیئر کردیے
لڑکی نے کہا کہ وہ تحفے میں ملی رقم واپس کرنے کو تیار ہے، مگر اُس نے 30,000 یوآن رکھنے کی اجازت طلب کی، جس کے بارے میں اُس کا کہنا تھا کہ یہ رقم اُن ملاقاتوں اور تصاویر کے سیشنز کے دوران ہونے والے اخراجات اور جذباتی نقصان کی تلافی ہے۔
رشتہ کرانے والے شخص نے جنہیں مقامی میڈیا میں ”وان“ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے بتایا کہ لڑکی کا یہ مطالبہ غیر معمولی ہے اور ان کے کیریئر میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔
وان نے کہا، ’میں نے گزشتہ 10 سال میں ہزاروں رشتے کروائے ہیں، لیکن اتنی زیادہ شرائط اور ناز نخرے کسی خاندان میں نہیں دیکھے۔ یہ مطالبہ اخلاقی طور پر درست نہیں۔‘
وان نے یہ بھی وضاحت کی کہ لڑکا اور لڑکی کی جو تصویریں لی گئی تھیں، اُن میں قریبی پوز صرف فوٹوگرافر کی ہدایت پر بنائے گئے تھے۔
فریقین کے درمیان کئی دن تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد ایک تصفیہ طے پایا، جس کے تحت لڑکی نے 170,500 یوآن (تقریباً 24,000 امریکی ڈالر) واپس کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
چین میں منگنی کے موقع پر قیمتی تحائف دینا خاص طور پر دیہی علاقوں میں ایک پرانی روایت ہے، جہاں لڑکیوں کی تعداد کم ہونے کے باعث رشتے طے کرنا مزید مہنگا اور پیچیدہ ہو گیا ہے۔ ان تحائف کی مالیت عام طور پر 100,000 سے 500,000 یوآن (تقریباً 70,000 امریکی ڈالر) تک ہو سکتی ہے، جو اکثر لڑکے والوں پر شدید مالی دباؤ ڈالتی ہے، جس کی وجہ سے ایسے تنازعات آئے دن خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ سال ہونان صوبے میں پیش آیا تھا، جہاں ایک شخص نے اپنی سابق منگیتر اور اس کے والد کو عدالت میں گھسیٹا تھا کیونکہ وہ منگنی کے 230,000 یوآن (تقریباً 32,000 امریکی ڈالر) واپس کرنے کو تیار نہ تھے۔ عدالت نے رقم کی واپسی کا حکم دیا، مگر عمل درآمد نہ ہونے پر وہ شخص میڈیا کے ذریعے انصاف کے حصول کی کوشش کرتا رہا اور میڈیا کی مدد سے اپنی رقم واپس لینے میں کامیاب ہوا۔