بھارت میں ایک ٹیکنالوجی کمپنی نے انسانوں کی طرح گفتگو کرنے والے اے آئی ایجنٹس بنانے پر کام شروع کردیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق ”لائم چیٹ“ نامی کمپنی ایسے اے آئی ایجنٹس متعارف کرانے جارہی ہے جس کے متعلق ان کا ماننا ہے کہ یہ ایجنٹس کسٹمر سروس کی نوکریوں کو تقریباً ختم کرسکتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان ایجنٹس کی مدد سے صارفین 10 ہزار ماہانہ سوالات سنبھالنے کے لیے درکار ملازمین کی تعداد 80 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔

کمپنی کے عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ ”آپ ایک بار یہ سروس حاصل کرلیتے ہیں تو آپ کو دوبارہ کسی کی ضرورت نہیں پڑے گی“۔

اے آئی ایجنٹس کیا ہوتے ہیں؟

یہ وہ خودکار پروگرامز ہیں جو صارفین کے سوالات کا جواب دیتے ہیں اور مسائل کا حل فراہم کرتے ہیں۔ یہ پروگرام زبان کی پروسیسنگ اور مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہیں تاکہ انسانی دماغ کی طرح مسائل کو سمجھا جا سکے اور صارفین کو ایک انسان کی ہی طرح فوری جوابات فراہم کیے جا سکیں۔

کسٹمر سروسز میں اے آئی کا استعمال

دنیا بھر میں دوسری ملازمتوں کی طرح کسٹمر سروسز کے شعبے میں بھی انسانی عملے کی جگہ اے آئی چیٹ بوٹس کا سہارا لیا جارہا ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ ہر وقت دستیاب ہوتے ہیں اور کم لاگت ہوتے ہیں، ان کی رفتار تیز ہوتی ہے اور اس میں غلطیوں کی گنجائش بھی کم سے کم ہوتی ہے۔

ملازمتوں پر اثر:

اب جب کہ چیٹ بوٹس انسانوں کی جگہ لے رہے ہیں، تو یہ تبدیلی اس شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے چیلنج بن سکتی ہے کیونکہ انہیں نئے ہنر سیکھنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

مستقبل کا منظرنامہ

اگرچہ اے آئی چیٹ بوٹس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے مگر اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ انسانی عملہ مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ کچھ پیچیدہ یا حساس مسائل کے لیے اب بھی انسانوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ تاہم یہ تبدیلی ظاہر کرتی ہے کہ ٹیکنالوجی کس طرح دنیا کے بڑے کال سینٹر آپریشنز کو دوبارہ تشکیل دے رہی ہے۔

واضح رہے کہ گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں بھارت میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کے لیے ایک ڈیٹا سینٹر قائم کرنے کے لیے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ ڈیٹا سینٹر بھارت کے جنوبی صوبے آندھرا پردیش میں قائم کیا جائے گا۔

More

Comments
1000 characters