چین کے ڈونگ گوان شہر کے ایک جوان جوڑے کی شکلیں ایک دوسرے سے اتنی ملتی جلتی ہیں کہ لوگ ان کے شوہر اور بیوی ہونے کا فرق نہیں کر پاتےہیں۔ ان کی چھوٹی چھوٹی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے اور ان کا جڑی بوٹیوں کا کاروبار بھی بڑھ گیا ہے۔
ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق لیانگ اور ہی کی ملاقات ایک بلائند ڈیٹ پر ہوئی، جہاں وہ فوراً ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور محض چھ ماہ بعد شادی کر لی۔ دونوں کے خاندان روایتی چینی طب کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جسے وہ چالیس سال سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
چھری کانٹے سے سموسہ کھانے کا طریقہ سکھانے والا ’کوچ‘ مذاق بن گیا
2023 میں انہوں نے اپنے خاندان کی میراث کو زندہ رکھنے کے لیے مل کر ایک جڑی بوٹیوں کی دکان کھولی، جہاں ہی نسخہ اور چائے کی تیاری دیکھتے ہیں اور لیانگ پروموشنز سنبھالتی ہیں۔
ان کی ویڈیوز کا آغاز چین کے مقبول پلیٹ فارم ڈوئین پر ہوا. انہوں نے ”شوہر کون، بیوی کون؟“ کے عنوان سے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ ملتی جلتی وِگ پہنے اور ایک دوسرے کے انداز کی نقل کرتے نظر آئے۔ اس ویڈیو نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی۔ ویڈیو نے لاکھوں ناظرین کو ہنسایا اور حیران کر دیا۔
سائنس دانوں نے اسٹیل سے 10 گنا مضبوط لکڑی تیار کرلی
ایک اور مقبول ویڈیو میں لیانگ نے اپنے شوہر کو میک اپ کیا، جس کے بعد انہیں ”جڑواں بہنیں“ کہا جانے لگا۔ اس ویڈیو کو 3 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ لائکس ملے۔ لیانگ کا کہنا ہے کہ شادی کے بعد روز مرہ کی زندگی میں ساتھ وقت گزارنے کے باعث ان کی شکلوں میں مماثلت بڑھ گئی ہے۔
سائیکالوجی کے ماہرین بھی اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ جو جوڑے طویل عرصہ ساتھ رہتے ہیں ان کے چہرے ایک جیسے ہونے لگتے ہیں۔ 1987 کی تحقیق نے بھی اس بات کو ثابت کیا کہ شادی شدہ جوڑے وقت کے ساتھ ایک دوسرے کی جسمانی خصوصیات اختیار کر لیتے ہیں۔
شروع شروع میں ان کا کاروبار زیادہ کامیاب نہیں تھا، لیکن جب ان کی شکلوں کی مماثلت کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تو دکان کی شہرت بڑھ گئی۔ اب لوگ ان کی جڑی بوٹیاں لینے آتے ہیں اور ان کی شکلوں کی عجیب مماثلت دیکھ کر حیران ہوتے ہیں۔
ہی نے بتایا کہ وہ شروع میں ویڈیوز میں حصہ لینے سے شرماتے تھے، لیکن اب اپنی بیوی کی محنت دیکھ کر وہ بھی خوش دلی سے حصہ لینے لگےہیں۔ ان کی ویڈیوز میں تعلیم اور مزاح کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے، کبھی وہ جڑی بوٹیوں کی خصوصیات بتاتے ہیں تو کبھی ملتے جلتے لباس پہن کر ناظرین کو محظوظ کرتے ہیں۔
انٹرنیٹ پر لوگ ان کی شکلوں کی مشابہت پر حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا، ”ان کی شکلیں اتنی ملتی ہیں کہ ڈبل ٹھوڑی بھی ایک جیسی ہے۔“
ایک اور نے مذاق میں کہا،”کسی کو ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر بتائیں۔ ہوسکتا ہے وہ جڑواں ہوں یا نہ ہوں۔“ لیانگ اور ہی نے اپنی شاندار مماثلت کو کامیاب کاروبار کی چابی بنا لیا ہے۔