نایاب لگڑ بگڑ کی تصویر نے فوٹوگرافر کو ”وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر“ کا اعزاز جتوادیا
نمیبیا میں ایک قصبے میں کھڑے نایاب بھورے رنگ کے لگڑ بگڑ (Hyena) کی تصویر نے فوٹوگرافر کو وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر 2025 کا اعزاز جتوادیا۔
بی بی سی کے مطابق فطرت کی منفرد اور نایاب تصاویر کو دنیا کے سامنے لانے والے مشہور وائلڈ لائف فوٹوگرافر ویمل وین ڈن ہیور نے ”وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر“ کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ یہ انعام انہیں کولمنزکوپ، نیمیبیا میں ایک abandoned ڈائمنڈ مائننگ سیٹلمنٹ کے ملبے کے قریب کھڑے ایک براون ہائینا کی تصاویر پر ملا۔
یہ تصویر کولمانسکوپ کے قصبے میں لی گئی تھی، جو ایک آسیب شہر (Ghost Town) کے طور پر جانا جاتا ہے، اور اسے ”Ghost Town Visitor“ (آسیبی علاقے کا ملاقاتی) کا عنوان دیا گیا ہے۔
فوٹوگرافر ویمل وین ڈن نے بتایا کہ اس تصویر کو حاصل کرنے کے لیے دس سال کی محنت اور جدید کیمرا ٹریپ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔
یہ نایاب تصویر 60 ہزار 636 اندراجات میں سے منتخب کی گئی ہے، جس میں ایک بھورا لگڑ بگڑ دکھائی دیتا ہے، جو دنیا کے نایاب ترین لگڑ بگڑ کی نسلوں سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ جانور عام طور پر رات کے وقت باہر آتا ہے اور تنہا رہتا ہے، جس کی وجہ سے فوٹوگرافر نے علاقے میں اس کے تازہ نشانات دیکھ کر کیمرا ٹریپ نصب کیا تھا۔
کیتھی موران، جیوری ممبر نے اس تصویر کے بارے میں کہا کہ یہ دیکھنا شاندار ہے کہ کس طرح جنگلی حیات نے انسانوں کے چھوڑے ہوئے قصبے کو اپنا مسکن بنا لیا ہے۔
ان کے مطابق، ”یہ تصویر ایک ’گھوسٹ ٹاؤن‘ میں لی گئی ہے، اور اس میں ایک سنسنی سی محسوس ہوتی ہے، جیسے یہ واقعتاً لگڑ بگڑ کی دنیا ہو۔“
دوسری جانب، آندریا دومینیزی، ایک اطالوی فوٹوگرافر نے ینگ وائلڈ لائف فوٹوگرافر آف دی ایئر 2025 کا ایوارڈ جیتا، جو 17 سال سے کم عمر فوٹوگرافروں کے لیے مخصوص تھا۔ ان کی تصویر ”After the Destruction“ میں ایک لانگ ہارن بیٹل دکھایا گیا ہے جو ترک شدہ مشینری کے اوپر کھڑا ہے۔
فرنینڈو فاسیولے (Fernando Faciole) نے امپیکٹ ایوارڈ جیتا۔ اس سال جیوری نے مختلف زمروں میں 19 تصاویر کو فاتح قرار دیا ہے، جو جمعہ کو لندن کے نیشنل ہسٹری میوزیم میں نمائش کا حصہ ہوں گی۔
نیچرل ہسٹری میوزیم میں اس ایوارڈ کی نمائش 17 اکتوبر کو کھل رہی ہے، اور ان تصاویر کو دیکھنے کا موقع تمام فطرت کے شائقین کے لیے دستیاب ہوگا۔