پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کی سینئر نیوز کاسٹر اور ریڈیو میزبان عشرت فاطمہ نے اپنی موت سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلنے والی جھوٹی خبروں پر اظہارِ حیرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’موت آنی جانی چیز ہے، میں مرنے کے لیے تیار ہوں مگر جھوٹی خبریں پھیلانا افسوسناک ہے۔‘‘
’ایکس‘ پر اپنے ویڈیو پیغام میں عشرت فاطمہ نے بتایا کہ وہ ریڈیو پاکستان میں کرنٹ افیئرز کا پروگرام مکمل کرنے کے بعد گھر پہنچی ہی تھیں کہ درجنوں فون کالز موصول ہوئیں۔
ان کے مطابق پہلی کال اداکار توثیق حیدر کی تھی، جنہوں نے اطلاع دی کہ سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
عشرت فاطمہ نے کہا کہ پہلے پہل وہ پریشان ہوئیں کہ شاید کسی اور نوعیت کی غلط خبر پھیلی ہے، لیکن جب معلوم ہوا کہ یہ ان کی موت سے متعلق ہے تو انہوں نے اطمینان کا سانس لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ محتاط رہ کر کام کرتی رہی ہیں، اسی لیے انہیں فکر تھی کہ کہیں کوئی ایسی خبر تو نہیں پھیلا دی گئی جس سے ان کی ساکھ متاثر ہو۔
انہوں نے کہا کہ ’’موت سے نہیں ڈرتی، خدا جب چاہے بلاوا دے سکتا ہے، مگر میری خواہش ہے کہ مجھے والدین کے لیے حج کی سعادت نصیب ہو۔‘‘
عشرت فاطمہ نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی دعاؤں اور محبتوں سے انہیں ہمیشہ حوصلہ ملا۔ انہوں نے سب سے دعا کی اپیل کی کہ اللہ انہیں آسان موت عطا فرمائے۔
ان کے ویڈیو پیغام سے قبل مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کے انتقال کی جھوٹی خبریں پھیل گئی تھیں، جنہیں بعدازاں بے بنیاد قرار دے دیا گیا۔