دہلی اور لاہور اس وقت دنیا کے سب سے آلودہ شہر بن چکے ہیں۔ یہ صورتحال صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ عوامی صحت کا بحران بن چکی ہے۔ ماہرین متنبہہ کرتے ہیں کہ احتیاط، آگاہی، اور پائیدار پالیسیوں کے بغیر سانس لینا مزید مشکل ہوتا جائے گا۔
بھارت کے دارالحکومت دہلی اور پاکستان کے لاہور میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ دیوالی کے موقع پر آتش بازی کے باعث دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر بن گیا ہے جبکہ لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔
دیوالی کی آتش بازی نے دہلی اور لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہر بنا دیا
ماہرین کے مطابق دہلی کی فضا میں آلودگی کی مقدار عالمی ادارہ صحت کی حد سے 59 گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی، جو سانس اور دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ آلودہ ہوا سرحد پار لاہور تک پہنچ گئی ہے، جہاں سموگ اور دھند میں اضافہ ہو گیا ہے۔
نیوز18 کی ایک رپورٹ کے مطابق میکس اسپتال شالیمار باغ (دہلی) کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر اندر موہن کا کہنا ہے کہ آلودہ فضا میں موجود PM2.5 اور PM10 ذرات سانس کی نالیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، پھیپھڑوں کی کارکردگی کم کرتے ہیں اور دمہ، برونکائٹس، الرجی، نزلہ و زکام اور گلے کی خراش جیسی شکایات بڑھا دیتے ہیں۔
ماحولیاتی آلودگی انسانی زندگیوں کے لئے خطرناک
وہ خبردار کرتے ہیں کہ جن افراد کو پہلے سے دمہ یا پھیپھڑوں کی بیماریاں ہیں، ان کے لیے یہ فضا نہایت خطرناک ہے، ایسے مریضوں کو چاہیے کہ علامات بڑھنے یا انہیلر کے زیادہ استعمال کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
کن علامات پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے
اگر مسلسل کھانسی یا سانس لینے میں دشواری ہو، سینے میں جکڑن یا بھاری پن محسوس ہورہا ہو، گلے میں جلن، نزلہ یا آنکھوں میں پانی آئے یا انہیلر کے استعمال میں اضافہ یا دمے کی شدت بڑھ جائے تو آپ کو چاہیے کہ فورا احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ لیاجا ئے۔
خود کو اور اپنے اہلِ خانہ کو محفوظ رکھنے کے طریقے
صبح اور شام کے اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کریں
N95 یا KN95 ماسک استعمال کریں
گھر میں ایئر پیوریفائر چلائیں اور کھڑکیاں بند رکھیں
باہر ورزش کرنے کے بجائے انڈور ایکسرسائز کرنے کو ترجیح دیں
زیادہ پانی پئیں تاکہ جسم سے زہریلے ذرات خارج ہوں
ہلدی، شہد، ادرک اور وٹامن سی سے بھرپور غذا استعمال کریں
بھاپ لینا، نمک والے نیم گرم پانی سے غرارے اور شہد-ادرک کی چائے جیسے گھریلو ٹوٹکے اپنائیں
ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے صرف وقتی اقدامات کافی نہیں۔
ضرورت ہے کہ زرعی باقیات جلانے پر پابندی، صاف توانائی کے ذرائع کا فروغ، صنعتی فضلہ کی سخت نگرانی اور عوامی شعور میں اضافہ جیسے پائیدار اقدامات کیے جائیں۔
ان کے مطابق دیوالی کی آتش بازی نے واضح کر دیا ہے کہ ماحولیاتی مسائل کی کوئی سرحد نہیں ہوتی ، جیسا کہ دہلی کی آلودگی لاہور کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔