خواتین میں برن آؤٹ کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ دیکھی گئی ہے، اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ عورت اکثر دوہری ذمہ داریاں اٹھاتی ہے، گھر کی دیکھ بھال اور روزگار کی ذمہ داریاں۔ ایک طرف دفتر کا دباؤ، اور دوسری طرف گھر کے کام، بچوں اور بڑوں کی دیکھ بھال، اسے مسلسل مصروف اور تھکا دیتی ہے۔
سماجی توقعات بھی اس مسئلے کو بڑھاتی ہیں۔ معاشرہ اکثر عورت سے یہ امید رکھتا ہے کہ وہ ہر کام میں بہترین ہو، اچھی ماں، اچھی بیوی، اچھی ملازمہ۔ یہ سوچ عورت پر اضافی دباؤ ڈالتی ہے۔ اس کے علاوہ، بہت سی خواتین خود کے لیے وقت نکالنے پر احساسِ جرم محسوس کرتی ہیں، جیسے کہ وہ خودغرضی کر رہی ہوں۔ یہ رویہ ان کے ذہنی دباؤ کو مزید بڑھاتا ہے۔
برن آؤٹ کیا ہے؟
برن آؤٹ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر بہت زیادہ تھکن محسوس کرتا ہے۔ یہ عموماً اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص لمبے عرصے تک دباؤ، ذمہ داریوں یا کام کے بوجھ تلے رہتا ہے۔ اس کیفیت میں انسان کو ہر چیز بوجھ لگنے لگتی ہے، دلچسپی ختم ہو جاتی ہے، اور توانائی جیسے ختم سی ہو جاتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، برن آؤٹ ایک ”پیشہ ورانہ دباؤ“ سے پیدا ہونے والا سنڈروم ہے جس میں تھکن، منفی رویہ اور کارکردگی میں کمی شامل ہوتی ہے۔
یہ صرف جسمانی تھکن نہیں ہوتی بلکہ ذہن اور جذبات بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ انسان کو اپنے کام، گھر یا تعلقات میں دلچسپی کم محسوس ہونے لگتی ہے۔ معمولی کام بھی بھاری لگنے لگتے ہیں اور توانائی ختم سی محسوس ہوتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق برن آؤٹ میں تین بڑی نشانیاں دیکھی جاتی ہیں:
- توانائی کی کمی اور مسلسل تھکن
- دلچسپی یا جوش میں کمی
- کام یا روزمرہ کارکردگی میں کمی
خواتین میں برن آؤٹ زیادہ کیوں ہوتا ہے؟
خواتین اکثر ایک وقت میں کئی کردار ادا کرتی ہیں۔ ماں، بیوی، بیٹی، ملازمہ، دیکھ بھال کرنے والی۔ یہی ”ڈبل رولز“ ان پر اضافی دباؤ ڈالتے ہیں۔ دن بھر کے کام کے بعد بھی انہیں گھر کے کام اور خاندان کی ذمہ داریاں سنبھالنی ہوتی ہیں۔ اس تھکن کا اثر آہستہ آہستہ ذہنی صحت پر پڑتا ہے اور برن آؤٹ کا سبب بنتا ہے۔
اس کے علاوہ، خواتین عموماً دوسروں کے جذبات کا زیادہ خیال رکھتی ہیں، چاہے وہ گھر کے افراد ہوں یا کام کی جگہ کے ساتھی۔ اس جذباتی محنت سے ذہن مزید تھک جاتا ہے۔ حیاتیاتی اعتبار سے بھی، ہارمونل تبدیلیاں جیسے ماہواری، حمل یا مینوپاز جذباتی اتار چڑھاؤ پیدا کرتی ہیں، جو برن آؤٹ کے امکانات کو بڑھا دیتی ہیں۔
برن آؤٹ سے بچنے کے آسان طریقے
خود پر توجہ دینا اور اپنی حدود طے کرنا سب سے ضروری ہے۔ ہر وقت دوسروں کے لیے سب کچھ کرنا ممکن نہیں، اس لیے ”نہ“ کہنا سیکھنا ضروری ہے۔ روزانہ کچھ وقت اپنے لیے رکھیں چاہے چند منٹ خاموش بیٹھنے کے ہوں، کوئی پسندیدہ کام کرنے کے، کتاب پڑھنے یا میوزک سننے یا چہل قدمی کے۔
اچھی نیند، متوازن خوراک، اور ہلکی پھلکی ورزش ذہنی دباؤ کم کرتی ہے۔ اگر دباؤ یا اداسی بڑھ جائے تو کسی قریبی دوست، خاندان کے فرد یا ماہرِ نفسیات سے بات کرنا مفید رہتا ہے۔ سوشل میڈیا یا موبائل سے کچھ وقت کے لیے دوری بھی ذہنی سکون دیتی ہے۔ یاد رکھیں، خود کی دیکھ بھال خودغرضی نہیں بلکہ ضرورت ہے۔
خواتین کے لیے برن آؤٹ سیلف چیک
کچھ سوالات آپ کو اس مسئلے کے قریب ہونے کا پتہ دیتے ہیں۔ مثلاً:
- کیا آپ اکثر صبح اٹھ کر تھکن محسوس کرتی ہیں؟
- کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے دن میں اپنے لیے وقت نہیں بچتا؟
- کیا آپ کا موڈ اکثر چڑچڑا یا اداس رہتا ہے؟
- کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے کام کی قدر نہیں کی جاتی؟
- کیا آپ اکثر دوسروں کے احساسات کو اپنے سے زیادہ اہم سمجھتی ہیں؟
- کیا آپ نیند پوری ہونے کے باوجود تھکی ہوئی محسوس کرتی ہیں؟
- کیا آپ کو روزمرہ کے کاموں میں دلچسپی محسوس نہیں ہوتی؟
- کیا آپ اکثر سوچتی ہیں کہ آپ کچھ بھی ٹھیک نہیں کر رہیں؟
ان سوالوں میں سے اگر آپ کے چار یا زیادہ جوابات ’ہاں‘ میں ہیں، تو ممکن ہے آپ ذہنی دباؤ یا برن آؤٹ کی ابتدائی کیفیت میں ہوں۔ اس صورت میں آرام، سپورٹ، اور خود کی دیکھ بھال پر فوری توجہ دینا بہت ضروری ہے۔