نوزائیدہ بچے عموماً دن کے مقابلے میں رات کے وقت زیادہ روتے ہیں۔ اکثر والدین اس بات سے پریشان رہتے ہیں کہ بچہ اچانک گھنٹوں کیوں چیختا اور روتا ہے اور اسے چپ کرانا اتنا مشکل کیوں ہوتا ہے؟

ماہرین کے مطابق، اگر بچہ تین سے چار ماہ کی عمر تک بار بار اور لمبے وقت کے لیے روتا ہے، تو اسے کولک کرائی (Colic Cry) کہا جاتا ہے، جو نومولود بچوں میں عام ہے۔

والدین کی یہ عادتیں بچوں کے دماغ کو کمزور کردیتی ہیں

کولک کیا ہے؟

کولک دراصل پیٹ میں گیس یا ہاضمے کی تکلیف کے باعث ہونے والی عارضی بے چینی ہے۔ جب بچے کا پیٹ پھول جاتا ہے یا گیس جمع ہو جاتی ہے تو وہ مسلسل روتا ہے، اپنی ٹانگیں موڑ لیتا ہے، پیٹ پر ہاتھ مارتا ہے اور چہرہ سرخ ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ کیفیت عموماً شام یا رات کے وقت زیادہ ہوتی ہے، کیونکہ دن بھر دودھ پینے کے بعد گیس کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

والدین نادانستہ طور پر اپنے بچوں کو کیسے بگاڑ سکتے ہیں

رات کے وقت بچے کے رونے کی ممکنہ وجوہات

پیٹ میں گیس یا بدہضمی: دودھ پینے کے دوران ہوا نگلنے سے گیس بن جاتی ہے۔

بھوک یا زیادہ دودھ : کچھ بچے زیادہ دودھ پینے کے بعد بھی رونے لگتے ہیں کیونکہ ان کا معدہ چھوٹا ہوتا ہے اور وہ زیادہ دودھ ہضم نہیں کر پاتا۔

روشنی یا شور سے الجھن: نوزائیدہ بچوں کا اعصابی نظام نازک ہوتا ہے، تھوڑا شور یا روشنی بھی انہیں بے چین کر سکتی ہے۔

تھکن یا نیند کی کمی: کبھی کبھار بچہ زیادہ تھک جاتا ہے لیکن سو نہیں پاتا، جس سے وہ چڑچڑا ہو جاتا ہے۔

ماں سے قربت کی کمی: بچوں کو ماں کی قربت اور لمس کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ضرورت پوری نہ ہونے پربھی بچہ روتا ہے۔

سادہ طریقے جو بچے کو جلد چپ کرا سکتے ہیں

زیادہ تر صورتوں میں بچے کا رات کو رونا خطرناک نہیں ہوتا، بلکہ یہ پیٹ کی نارمل تکلیف یا کولک کی وجہ سے ہوتا ہے۔ صبر، محبت اور چند آسان تدابیر سے بچے کی تسلی اور سکون ممکن ہے۔

بچے کو اپنی بانہوں میں لے کر ہلکے سے جھولائیں۔

پیٹ کے بل لٹا کر تھوڑی دیر پیٹھ پر مالش کریں۔

دودھ پلانے کے بعد ڈکار دلوانا ضروری ہے، تاکہ گیس نہ بنے۔

کمرے کی روشنی ہلکی کر کے پرسکون ماحول بنائیں۔

اگر بچہ مسلسل 3 گھنٹے سے زیادہ روتا رہے تو بچوں کے ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔

AAJ News Whatsapp

اگر بچے کے ساتھ درج ذیل علامات ظاہر ہوں،

بخار یا الٹی

دودھ پینے سے انکار

پیٹ سخت ہو جانا

سانس لینے میں دقت

تو یہ عام کولک نہیں بلکہ کسی طبی مسئلے کی نشاندہی ہو سکتی ہے۔

ماہرین اطفال کے مطابق نوزائیدہ بچے کا رونا اس کا بولنے کا طریقہ ہے۔ ہر بار رونے کو بیماری نہ سمجھیں۔ لیکن اگر بچہ بار بار اور طویل وقت تک روئے تو کولک یا گیس کا علاج کروانا بہتر ہے۔

More

Comments
1000 characters