اداکار سشانت سنگھ راجپوت کے انتقال کے پانچ سال بعد سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے اپنی کلوزر رپورٹ میں یہ واضح کیا ہے کہ سشانت نے اپنی گرل فرینڈ ریہا چکروورتی پر تقریباً 51 لاکھ روپے اپنی مرضی سے خرچ کیے تھے، اس لیے اسے فراڈ یا فنڈز کے غلط استعمال کے زمرے میں نہیں رکھا جا سکتا۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ سشانت اور ریہا اپریل 2018 سے جون 2020 تک ایک لِو اِن ریلیشن شپ میں رہے۔
سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی سے پہلے خاتون منیجرعمارت سے گر کرہلاک ہوئی تھی، نئی تحقیقات شروع
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2019 میں یورپ کے دورے کے لیے جو ٹکٹس بک کیے گئے تھے، وہ سشانت کی خواہش پر ان کی مینیجر شرُتی مودی نے بُک کیے تھے۔
سی بی آئی نے کہا کہ سشانت نے جو رقم خرچ کی، وہ کسی کے دباؤ یا دھوکے سے نہیں بلکہ اس کی ذاتی مرضی سے کی تھی۔ اس لیے یہ اخراجات معمول کی زندگی کے اخراجات تصور کیے گئے ہیں۔
سشانت سنگھ کی موت، نئے انکشافات کے بعد گرل فرینڈ کی گرفتاری کا مطالبہ
واضح رہے کہ سشانت کی موت 14 جون 2020 کو ان کی باندرہ (ممبئی) کے فلیٹ میں ہوئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق، وجہ موت دم گھٹنے کو قرار دیا گیا۔
سی بی آئی نے کہا کہ ریہا چکروورتی اور ان کے بھائی شووِک چکروورتی 8 جون سے لے کر موت کے دن تک سشانت کے فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔
جب ریہا نے فلیٹ چھوڑا تو وہ صرف اپنا لیپ ٹاپ اور وہ گھڑی لے گئی جو سوشانت نے اسے تحفے میں دی تھی۔
تحقیقات میں یہ بھی واضح ہوا کہ کسی قسم کی قیمتی چیز یا رقم سشانت کے علم کے بغیر نہیں لی گئی۔
سشانت کے والد کے کے سنگھ نے پہلے الزام لگایا تھا کہ ریہا اور اس کے خاندان نے سشانت کے 15 کروڑ بھارتی روپے ہڑپ کر لیے۔ تاہم، سی بی آئی کی رپورٹ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
خاندانی وکیل وروَن سنگھ نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی نے اس بات کا جائزہ نہیں لیا کہ ریہا نے سشانت پر نفسیاتی دباؤ کتنا ڈالا۔
ریہا نے سی بی آئی کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، جب مجھے کلین چِٹ ملی، تو خوشی کے ساتھ ایک درد بھی تھا۔ کیونکہ جس شخص سے محبت تھی، وہ اب نہیں ہے۔ لیکن میرے والدین کے لیے یہ ایک بڑی راحت تھی، کہ اب وہ سماج میں سر اُٹھا کر چل سکیں۔’
























