اگر آپ گھٹنوں کے جوڑ میں درد محسوس کر رہے ہیں، تو اس کا حل چلنا یا ہلکی ایروبک ورزش ہو سکتی ہے۔

امریکہ میں ہر پانچ میں سے ایک بالغ، یعنی تقریباً 54 ملین لوگ کسی نہ کسی قسم کی جوڑوں کی سوزش کا شکار ہیں، جس میں سب سے عام قسم گٹھیا یا اوسٹیوارتھرائٹس ہے۔ یہ بیماری خاص طور پر 55 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہے اور گھٹنے کے جوڑ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

صرف کیلشیم نہیں، ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے یہ غذائیں بھی ضروری ہیں

15 اکتوبر کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، ایروبک ورزش گھٹنے کے گٹھیا کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس سے درد کم ہوتا ہے، جوڑ کی حرکت بہتر ہوتی ہے اور روزمرہ زندگی کے معیار میں بہتری آتی ہے۔

ڈاکٹر انتونیا ایف چن کے مطابق، اوسٹیوارتھرائٹس ہڈیوں کے سرے پر موجود کارٹلیج (حفاظتی تہہ) کے گھسنے یا خراب ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، جس سے درد، سختی اور حرکت میں کمی آتی ہے۔ اس کے عام اسباب میں چوٹ، پہلے سے موجود جوڑوں کی بیماریاں، موٹاپا، ذیابیطس، اور جینیاتی عوامل شامل ہیں۔

ہر مریض کے لیے موزوں یونیورسل گردہ تیار، خون میچ نہ ہونے کا خدشہ ختم

اگرچہ گھٹنے کے گٹھیا کا مکمل علاج ممکن نہیں، لیکن درد کم کرنے اور حرکت بہتر بنانے کے کئی طریقے موجود ہیں۔ ڈاکٹر لی یان کے مطابق، ایروبک ورزش سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہ ورزش درد کم کرتی ہے، حرکت بہتر بناتی ہے اور زندگی کے معیار میں نمایاں بہتری لاتی ہے۔

ایروبک ورزش کیا ہے؟

یہ دہرائے جانے والی حرکات ہیں، جیسے کہ ، چلنا، جاگنگ، سائیکلنگ، تیراکی۔

سی این این کی فٹنس ماہر دانا سانتاس کے مطابق، ایروبک ورزش جوڑوں کو مضبوط کرتی ہے، پٹھوں کو سہارا دیتی ہے اور درد کم کرتی ہے۔

مریضوں کے لیے مشورے

گھٹنے کے گٹھیا والے افراد کم یا درمیانے اثر کی ورزش کریں اور دوڑنے یا جمپ ٹریننگ سے پرہیز کریں۔

ورزش شروع کرنے کے لیے روزانہ 10,000 قدم یا ہفتے میں 150 منٹ کی ضرورت نہیں۔ ابتدا میں 5–10 منٹ چہل قدمی یا سائیکلنگ کافی ہے۔

ورزش سے پہلے وارم اپ ضروری ہے۔ ٹخنوں اور کولہوں کی ہلکی حرکات جیسے ٹخنوں کے گول گھماؤ یا ہپ اسٹریچز کریں۔

گہرے اسکواٹس اور کولہوں کو مروڑنے والی حرکات سے گریز کریں کیونکہ یہ گھٹنے پر اضافی دباؤ ڈال سکتی ہیں۔

AAJ News Whatsapp

طاقت بڑھانے والی ورزشیں شامل کریں

ابتدائی ورزش کے طور پر سنگل لیگ رومانیئن ڈیڈ لفٹ (آر ڈی ایل) کریں۔ وزن ایک ٹانگ پر منتقل کریں اور دوسری ٹانگ کی انگلیوں پر کھڑے رہیں تاکہ غیر استعمال شدہ ٹانگ پر دباؤ نہ پڑے۔

توازن کے لیے دیوار کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔

چاہے آپ ایروبک کریں یا طاقت بڑھانے والی ورزش، مستقل مزاجی ضروری ہے۔ شدید ورزش کی ضرورت نہیں، بس باقاعدگی سے حرکت کرتے رہنا ضروری ہے۔

لیکن یاد رکھیں، کسی بھی ورزش یا علاج کو شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا صحت کے ماہر سے مشورہ ضروری ہے۔

یہ مطالعہ دنیا بھر کے 15,000 سے زائد شرکاء پر مبنی 217 رینڈمائزڈ کنٹرول ٹرائلز کا تجزیہ کر کے کیا گیا اور مختلف ورزشوں کے اثرات کو 4، 12 اور 24 ہفتوں کے بعد دیکھا گیا۔

More

Comments
1000 characters