امریکی خلائی ادارے ناسا نے ریئلٹی اسٹار کم کارڈیشین کے چاند سے متعلق دعوے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سن 1969 میں چاند پر اترنے والا تاریخی مشن ”جعلی“ تھا۔
ناسا کے قائم مقام ایڈمنسٹریٹر شان ڈفی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کم کارڈیشین کے تبصرے کے جواب میں لکھا کہ، ”ہاں، ہم پہلے بھی چاند پر چھ بار جا چکے ہیں۔“
ناسا کا یہ ردِعمل ٹی وی شو ”دی کارڈیشینز“ کی تازہ ترین قسط نشر ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے اداکارہ سارہ پاؤلسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے خیال میں چاند پر اترنے کا واقعہ ”ہوا ہی نہیں تھا“۔
کارڈیشین نے پاؤلسن کو ایک آن لائن انٹرویو بھی دکھایا، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ یہ خلا نورد بز ایلڈرِن کا ہے۔ ویڈیو کے دوران انہوں نے کہا کہ، ”وہ کوئی خوفناک لمحہ نہیں تھا کیونکہ ایسا کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔“
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ کس انٹرویو کی بات کر رہی تھیں یا ان کے پیش کردہ اقتباسات درست تھے یا نہیں۔
قسط میں ایک موقع پر کارڈیشین نے پروگرام کے پروڈیوسر سے کہا میں اکثر سازشی نظریات پر یقین کرتی ہوں۔ میرا خیال ہے یہ واقعہ جعلی تھا۔ میں نے بز ایلڈرِن کے کچھ ویڈیوز دیکھے ہیں جن میں وہ خود کہہ رہے ہیں کہ یہ سب نہیں ہوا۔ وہ اب اکثر انٹرویوز میں یہی کہتے آئے ہیں۔ شاید ہمیں خلا نورد بز ایلڈرِن کو ہی ڈھونڈنا چاہیے۔“
قسط نشر ہونے کے بعد ناسا اہلکار شان ڈفی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کارڈیشین کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ، “ناسا کے تمام چاند مشن حقیقی تھے۔ انہوں نے ناسا کے جاری آرٹیمس پروگرام کا حوالہ بھی دیا، جس کے تحت دوبارہ خلابازوں کو چاند پر بھیجنے کی تیاری جاری ہے۔
    
انہوں نے مزید لکھاکہ، ”ہم نے پچھلی خلائی دوڑ جیتی تھی، اور یہ والی بھی ہم ہی جیتیں گے۔“
اسی دوران، شان ڈفی نے اپنی ایک اور پوسٹ میں ایک سائنسی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ناسا کی مشاہدات کے مطابق 3I ATLAS نظامِ شمسی سے گزرنے والا تیسرا بین النجمی (interstellar) دمدار ستارہ ہے، اس میں خلائی مخلوق یا زمین کے لیے کوئی خطرہ شامل نہیں ہے۔
کارڈیشین نے اس پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے پوچھا کہ ”رُکیں! یہ 3I ایٹلس والا معاملہ کیا ہے؟“ اور اس دُور دراز بین النجمی شے کا حوالہ دیا جسے ماہرینِ فلکیات ممکنہ طور پر اب تک کا قدیم ترین دمدار ستارہ قرار دیتے ہیں۔
جس کے بعد شان ڈفی نے بعد میں کم کارڈیشین کو کینیڈی اسپیس سینٹر آنے کی دعوت دی تاکہ وہ آنے والے آرٹیمس لانچ کا مشاہدہ کر سکیں۔
سائنس دانوں نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ 1969ء کے اپالو 11 مشن کو جعلی قرار دینے والے تمام دعوے بے بنیاد ہیں۔

 























