پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر عمر اکمل نے الزام لگایا ہے کہ انکے کیریئر کو تباہ کرنے میں وقار یونس کا بڑا ہاتھ ہے، جو ان سے بے پناہ حسد کرتے تھے۔
ماضی میں اپنی جارحانہ بیٹنگ اور شاندار کارکردگی کے باعث مشہور ہونے والے عمراکمل نے حال ہی میں نجی چینل کے ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کی تباہی کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
محمد رضوان نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار کردیا
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ ان کے کیریئر کی تباہی میں سب سے بڑا کردار سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کا تھا ۔ انہوں نے وقار یونس کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ان سے بلکہ کئی اور کھلاڑیوں سے بھی حسد کرتے تھے۔
عمراکمل کے مطابق سابق ہیڈ کوچ انہیں کم عمری میں ملنے والی شہرت اور دولت سے ناخوش تھے اور جب بھی وہ کوئی نئی گاڑی یا کوئی اور قیمتی شے خریدتے تو وقار یونس فورا اعتراض کرتے تھے۔
مسلسل دو میچوں میں صفر؛ کیا ویرات کوہلی کا اشارہ ’ریٹائرمنٹ کا خاموش اعلان‘ تھا؟
عمر اکمل نے مزید کہا کہ، وقار یونس ہر مقبول ہونے والے کھلاڑی کو نشانہ بناتے تھے، لیکن میں وہ واحد کھلاڑی ہوں جس نے اس پر بات کی ہے۔
سابق کھلاڑی نے دیگر سینیئر کھلاڑیوں پر بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وقت آنے پر میں ان سب کے نام سامنے لاوں گا اور وہ اس سے انکار بھی نہیں کرسکیں گے کیونکہ میرے پاس ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔
واضح رہے کہ عمر اکمل کے دو اور بھائی کامران اکمل اور عدنان اکمل بھی مشہور پاکستانی کرکٹرز ہیں اور یہ پہلا موقع نہیں جب عمر اکمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) یا ٹیم مینجمنٹ پر تنقید کی ہو، وہ ماضی میں بھی پی سی بی کے ساتھ تنازعات اور مقدمات میں الجھے رہے ہیں۔
دوسری جانب وقار یونس، جو خود بھی وہ ملک کے لیے کئی ریکارڈ اپنے نام کرچکے ہیں اور کرکٹ بورڈ میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں، نے تاحال اس حوالے سے کوئی مؤقف ظاہر نہیں کیا۔
شائقینِ کرکٹ اس نئے تنازعے پر منقسم نظر آ رہے ہیں۔ کچھ عمر اکمل کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ کچھ اسے ان کی پرانی روش کا تسلسل سمجھتے ہیں۔
























