پاکستانی ریپر طلحہ انجم ایک بار پھر عالمی سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گئے ہیں۔ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں ہونے والی ان کی حالیہ پرفارمنس کا ایک لمحہ وائرل ہوا جس میں انہوں نے بھارتی پرچم کندھوں پر اوڑھ لیا اور یوں تنقید کا ایک نیا طوفان کھڑا ہو گیا، جبکہ طلحہ انجم نے ایک جرأت مندانہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اگر اس پر اعتراض ہے تو ہو، میں دوبارہ بھی ایسا کروں گا۔‘

16 نومبر کو نیپال میں ہونے والے کنسرٹ میں اس وقت صورتحال بدل گئی جب ایک مداح نے اسٹیج کی طرف بھارتی پرچم پھینکا۔ طلحہ انجم نے پرچم اٹھایا، اسے لہراتے ہوئے اپنے کندھوں پر رکھا، ہاتھوں میں تھاما اور اپنی پرفارمنس جاری رکھی۔ چند ہی منٹوں میں یہ ویڈیو ہر پلیٹ فارم پر پھیل گئی۔ بھارتی مداحوں نے اسے سراہا لیکن پاکستانی صارفین نے شدید ردِعمل دینا شروع کر دیا۔

پاکستانی ریپر طلحٰہ انجم نے بھارتی پرچم لہرا دیا

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قدم انتہائی غیر حساس تھا، خصوصاً اس تناظر میں کہ مئی کے مہینے میں پاہلگام حملے کے بعد چار روزہ جنگ جیسے حالات پیدا ہوئے اور بھارت نے ”آپریشن سندور“ کے دوران پاکستانی فنکاروں، گانوں اور مواد کو اسپاٹیفائی، یوٹیوب اور انسٹاگرام سمیت کئی پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا تھا۔ ایسے ماحول میں پاکستانی فنکار کا بھارتی پرچم اوڑھنا بہت سے لوگوں کے نزدیک ”نا مناسب“ اور ”غیر ذمہ دارانہ“ ہے۔

جب تنقید کا طوفان نہ تھما تو طلحہ انجم نے ایک پوسٹ کے ذریعے اپنی پوزیشن واضح کی۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں لکھا، ’میرے دل میں نفرت کی کوئی جگہ نہیں۔ میرا فن سرحدوں کا پابند نہیں۔ اگر میں بھارتی پرچم لہرا کر تنازعہ پیدا کر رہا ہوں، تو ٹھیک ہے ، میں دوبارہ بھی یہی کروں گا۔ مجھے میڈیا، جنگ کو ہوا دینے والی حکومتوں یا پروپیگنڈے کی کوئی پرواہ نہیں۔ اردو ریپ ہمیشہ بے سرحد رہے گا۔‘

انہوں نے اپنے بیان میں پاکستان، بھارت اور نیپال کے پرچموں کے ایموجیز بھی شامل کیے، جس نے بحث کو مزید بھڑکا دیا۔

طلحہ انجم کے کنسرٹ میں مداح کو بالوں سے پکڑ کر اسٹیج پر کھینچ لیا گیا، ویڈیو وائرل

پوسٹ کے بعد آن لائن ردِعمل مزید بڑھ گیا۔ کچھ صارفین نے سخت جملوں کے ساتھ طلحہ کو ”غیر محب وطن“ قرار دیا، جبکہ کچھ نے ان کے اقدام کا دفاع کیا۔

ایک صارف نے لکھا، ”اگر دونوں ملکوں کے پرچم ایک ساتھ اٹھاتے تو بات سمجھ آتی۔“

ایک صارف نے طنز کیا، ”ویوز کم آرہے ہیں کیا بھائی؟“ جبکہ کسی نے کہا، ”پھر بھی کمائی نہیں بڑھے گی۔“

کچھ صارفین نے طلحہ انجم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ،”کسی بھی ملک کا پرچم اٹھانے سے کوئی غدار نہیں بنتا۔“

ایک صارف کا موقف تھا، ”مضبوط قومیں علامتوں سے خوفزدہ نہیں ہوتیں، اقدار پر کھڑی رہتی ہیں۔“

جبکہ بعض کے نزدیک، ”اردو ریپ کا سرحدوں سے باہر جانا پاکستان کی طاقت ہے، کمزوری نہیں۔“

AAJ News Whatsapp

واضح رہے کہ طلحہ انجم پہلے بھی تنازعات میں گھرے رہ چکے ہیں۔ جولائی میں اسلام آباد کے ایک کنسرٹ میں جب شائقین نے اسٹیج پر اشیا پھینکیں تو طلحہ انجم غصے میں آگئے تھے۔ کچھ ہفتے بعد انسٹاگرام لائیو پر ناقدین کو سخت الفاظ کہنا بھی ان کے ریکارڈ میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل تنقید اور دباؤ سے تنگ آ چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی اس نئی بحث کے درمیان بھی طلحہ انجم اپنے مؤقف پر پُرعزم ہیں اور ان کے تازہ ترین بیان سے واضح ہے کہ وہ اپنی ”بے سرحد فنکاری“ سے پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

More

Comments
1000 characters