پستہ دنیا بھر میں سب سے پسندیدہ خشک میوہ جات میں سے ایک ہے، جو اپنے ذائقے اور غذائیت کے فوائد کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف چاکلیٹ، آئس کریم اور مٹھائوں میں استعمال ہوتا ہے بلکہ مختلف پکوانوں کا حصہ بھی بنتا ہے۔
جہاں پستہ غذائیت سے بھرپور ہے، وہیں اس کا روزانہ استعمال یا زیادہ مقدار میں کھانا کچھ صحت کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ تو آئیے، پستے کے استعمال کے کچھ نقصانات پر نظر ڈالیں جس سے آپ کو آگاہ رہنا چاہیے۔
کیا سردیوں میں دہی زکام کا باعث بنتی ہے؟
ہاضمے کے مسائل
پستہ غذائی فائبر کا اچھا ذریعہ ہے جو ہمارے ہاضمے کے لیے مفید ہے، مگر زیادہ فائبر کا استعمال پیٹ میں تکلیف، درد، گیس اور اسہال کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا، پستہ کا استعمال اعتدال میں کرنا ضروری ہے تاکہ یہ ہاضمے پر بوجھ نہ ڈالے۔
وزن کا بڑھنا
پستے میں کیلوریز وافر مقدار میں پائی جاتی ہے۔ اس لیے ان کی زیادتی وزن بڑھا سکتی ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو پستے کھانے کی مقدار پر نظر رکھنا ضروری ہے تاکہ زیادہ کیلوریز نہ لیں۔
گردوں پر اثرات
پستے میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو جسم کے لیے ضروری ہے، لیکن گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے زیادہ پوٹاشیم نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ زیادہ پوٹاشیم گردوں پر بوجھ ڈال سکتا ہے اور نزلہ، کمزوری اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ لہذا، گردوں کی بیماری کے شکار افراد کو پستے کا استعمال کم یا بالکل ترک کرنا چاہیے۔
ناک سے خون آنا کب نارمل اور کب سنگین مسئلے کی نشانی ہے؟
بلڈ پریشر کا بڑھنا
پستے زیادہ تر بھنے ہوئے اور نمکین ہوتے ہیں، جس میں سوڈیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ زیادہ سوڈیم کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے، جو دل کی بیماریوں کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔ یہ طویل عرصے تک صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ پہلے ہی بلند فشار خون کا شکار ہیں، تو نمکین پستے کے بجائے بغیر نمک والے پستے کا استعمال کریں یا ان کی مقدار کم کریں۔
مزاج کے بارے میں احتیاط
طب کے مطابق، پستے کو ”گرم“ کھانا سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے وہ افراد جو غصے کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں یا جنہیں تیزابیت کا سامنا ہے، انہیں پستہ کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ایسی حالت میں پستے کو سرکہ یا کھٹے آلوبخارا کے پتوں کے ساتھ کھانا بہتر رہتا ہے۔
پستہ غذائیت سے بھرپور اور وٹامنز و معدنیات کا اچھا ذریعہ ہے، لیکن جیسے ہر چیز میں توازن ضروری ہے، ویسے ہی پستے کے استعمال میں بھی توازن رکھنا چاہیے۔
























