دھرمیندر کی آواز، ان کا منفرد انداز اور ڈائیلاگ ڈیلیوری ہمیشہ سے مداحوں کے دلوں میں نقش رہے ہیں۔ آج بھی ان کے وہ مکالمے لوگوں کے ذہنوں میں گونجتے ہیں، جو انہوں نے اپنی فلموں میں اداکیے۔

دھرمیندر کا کا کیریئر ”دل بھی تیرا ہم بھی تیرے“ جیسے فلاپ فلم سے شروع ہوا، لیکن جلد ہی ان کی فلموں اور ان کے طاقتور مکالموں نے انہیں ہٹ اور سپر ہٹ اسٹارز کی صف میں کھڑا کر دیا۔ وہ اب ہمارے درمیان موجود نہیں مگر ان کے یہ یادگار ڈائیلاگ ہمیشہ ان کی یاد دلاتے رہیں گے۔

دھرمیندر نے اپنے آخری ویڈیو پیغام میں کیا کہا تھا؟

آئیے، ہم آپ کو دھرمیندر کے کچھ ایسے مقبول ڈائیلاگ سے آشنا کرتے ہیں جنہوں نے ان کے کریئر کو یادگار بنا دیا۔

”بسنتی، ان کتوں کے سامنے مت ناچنا!“

فلم ”شعلے“ کا یہ مکالمہ دھرمیندر کے کیریئر کا سب سے مشہور ڈائیلاگ مانا جاتا ہے۔ اس جملے نے ان کے کردار کو ایک بے مثال شناخت دی۔

”ہم کام صرف پیسوں کے لیے کرتے ہیں۔“

یہ جملہ دھرمیندر کی ان منفرد لائنوں میں شامل ہے جو ایک مختلف زاویہ دکھاتی ہیں اور حقیقت کو بڑی سادگی سے بیان کرتی ہیں۔

”جب میں مروں گا، پولیس آئے گی، پولیس آئے گی، بڑھیا جیل جائے گی، جیل میں بڑھیا چکی پیسنگ“

اس مکالمے کا ہر لفظ آج بھی مداحوں کی زبان پر ہے، جسے وہ بھول نہیں پائے ہیں۔

”ایک ایک کو چن چن کر ماروں گا!“

دھرمیندر کا یہ جملہ خاص طور پر ایکشن سینز کے دوران بہت مقبول ہوا۔ اس نے ان کی قوت اور بہادری کو بے مثال انداز میں دکھایا۔

”کتے، کمینے… میں تمہارا خون پی جاؤں گا!“

یہ مکالمہ غصے میں کہا گیا تھا، لیکن اس کو مداحوں نے ہمیشہ مزاحیہ انداز میں لیا ہے۔ دھرمیندر کی اس لائن کو کئی لوگ مختلف مواقع پر استعمال کرتے ہیں۔

دھرمیندر سے بولی وُڈ کے ’دھرم‘ تک، لیجنڈ اداکار کی کہانی

”مرد کا خون اور عورت کے آنسو جب تک نہ بہیں، ان کی قیمت نہیں لگائی جاسکتی۔“

یہ جملہ دھرمیندر کے جذباتی اور گہرے کردار کو بخوبی ظاہر کرتا ہے۔ اس لائن نے سنیما میں ایک نیا معیار قائم کیا۔

”زندگی بالکل برف کی مانند ہے… ایک لمحے کے لیے ٹھہرتی ہے اور پھر پگھل جاتی ہے…“

دھرمیندر کا یہ فلسفیانہ ڈائیلاگ زندگی کی حقیقت کو بڑی خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔ یہ ان کے کرداروں کی گہرائی اور پیچیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔

AAJ News Whatsapp

دھرمیندر کے یہ مکالمے نہ صرف ان کے کیریئر کا حصہ ہیں بلکہ ان کے فنی مقام کی ایک مضبوط علامت بھی ہیں۔ ان کی آواز، ان کا انداز اور ان کے وہ طاقتور جملے آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

More

Comments
1000 characters