تھائی لینڈ کی جنوبی بنکاک کی عدالت نے مس یونیورس کی شریک مالک اور معروف میڈیا ٹائیکون این جکاپونگ جکرا جتاتیپ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کارروائی 9 لاکھ 30 ہزار ڈالر کے مبینہ فراڈ کے الزام میں کی گئی ہے، جس میں ایک پلاسٹک سرجن نے الزام عائد کیا کہ این جکاپونگ نے 2023 میں اپنی کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے انہیں دھوکا دیا اور اہم معلومات چھپائیں۔

’مس میکسیکو ایک جعلی فاتح ہیں‘، سابق مس یونیورس جج کا دعوی

عدالت کے مطابق، ملزمہ نے جان بوجھ کر مدعی کو سرمایہ کاری کی پیشکش کی، حالانکہ وہ اس بات سے بخوبی آگاہ تھیں کہ مقررہ وقت میں رقم واپس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی تھیں۔

این جکاپونگ جکرا جتاتیپ پر الزام ہے کہ وہ عدالت میں پیش نہ ہوئیں، جس کے بعد عدالت نے ان کی غیر حاضری کو فرار کی کوشش سمجھتے ہوئے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ عدالت کے مطابق یہ فیصلہ جمعہ کو سنایا جانا تھا، مگر ان کی غیر موجودگی نے معاملے کو پیچیدہ بنا دیا۔

اس وقت تک این جکاپونگ کی گرفتاری کی کوئی اطلاع نہیں ملی، تاہم ان کے خلاف قانونی کارروائی مزید تیز ہونے کا امکان ہے۔

دوسری جانب مس یونیورس کے صدر راؤل روچا کے خلاف منشیات کی اسمگلنگ، اسلحہ کی فراہمی اور غیر قانونی تیل کی تقسیم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

میکسیکو کے اخبار ریفارما کے مطابق، راؤل کے خلاف یہ الزامات ایک پیچیدہ بین الاقوامی جرائم کے نیٹ ورک کی کارروائیوں سے جڑے ہوئے ہیں، جو میکسیکو اور گواٹی مالا کے درمیان چل رہا تھا۔

استغاثہ نے الزام عائد کیا ہے کہ راؤل روچا نے ایک بڑا اور عالمی سطح پر پھیلنے والا مجرمانہ نیٹ ورک چلایا، جس نے قانونی کاروباروں کے پردے میں غیر قانونی سرگرمیاں کیں۔

راؤل روچا کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے بعد، انہوں نے گواہ بننے کا معاہدہ کیا ہے، تاہم اس معاہدے کی تفصیلات ابھی تک ظاہر نہیں ہو سکیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر راؤل روچا اپنے شریک مجرموں کے خلاف گواہی دیتے ہیں تو انہیں سزاؤں میں نرمی مل سکتی ہے۔

’مس میکسیکو ایک جعلی فاتح ہیں‘، سابق مس یونیورس جج کا دعوی

مس یونیورس 2025 کا ایونٹ پہلے ہی مختلف تنازعات کی زد میں تھا۔ فائنل کے دوران مس میکسیکو، فاطمہ بوش، کی جیت کے بعد ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ اس دوران مس یونیورس کے ایگزیکٹو اور فاطمہ کے درمیان ایک سرکاری جھگڑا منظر عام پر آیا جس کے نتیجے میں کچھ دیگر مقابلہ کنندگان نے ایونٹ سے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

AAJ News Whatsapp

مس یونیورس کے جج، عمر حارفوچ، نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ فائنل سے پہلے ہی کچھ فائنلسٹوں کا انتخاب کیا جا چکا تھا، جس پر انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش تھی کہ وہ راؤل روچا سے مزید شفافیت کی درخواست کریں، مگر انہیں نکال دیا گیا۔ اس کے علاوہ، ایونٹ سے چند دن پہلے سی ای او کی تبدیلی نے مزید کشیدگی پیدا کر دی اور عالمی یکجہتی کا پیغام دینے والے اس ایونٹ کی چمک مدھم پڑ گئی۔

راؤل روچا کے خلاف مقدمہ اور گرفتاری کے وارنٹ کا معاملہ مس یونیورس کے برانڈ پر ایک اور بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ جہاں ایک طرف مس یونیورس کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے، وہیں دوسری طرف راؤل روچا کی ممکنہ گرفتاری اس عالمی ایونٹ کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھا رہی ہے۔

More

Comments
1000 characters