فریج ہر باورچی خانے کا لازمی حصہ ہے، جو کھانے کو تازہ رکھنے، وقت بچانے اور خراب ہونے سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ لیکن یہ جاننا حیران کن ہو سکتا ہے کہ ہر چیز کو ٹھنڈا کرنا ضروری نہیں ہوتا۔

کچھ کھانے فریج میں رکھنے سے خراب ہو سکتے ہیں یا ان کی غذائیت متاثر ہو سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں وہ غذائیں جو کبھی فریج میں نہیں رکھنی چاہئیں۔

سونے سے پہلے کون سے غذائی سپلیمنٹس لینا خطرناک ہے؟

آلو

آلو کو خشک اور ٹھنڈی جگہ پر رکھیں، لیکن فریج میں نہیں۔ سردی سے آلو کا نشاستہ تیزی سے شکر میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس سے وہ سخت اور ذائقے میں خراب ہو سکتے ہیں۔

کیلے

کیلے کا بہترین ذائقہ حاصل کرنے کے لیے انہیں مکمل پکے ہونے سے پہلے خریدیں اور کچن میں کمرے کے درجہ حرارت پر خود بخود پکنے دیں۔ ایک اضافی فائدہ یہ ہے کہ کیلے بلڈ پریشر کے لیے بھی بہت مفید ہیں، اس لیے بلاجھجک انہیں اپنی خوراک میں شامل کریں۔

تربوز اور خربوزے

تربوز اور خربوزے فریج میں جلد خراب ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ انہیں کمرے کے درجہ حرارت پر رکھیں تو یہ دیر تک تازہ رہتے ہیں۔

پیاز اور لہسن

پیاز اور لہسن فریج میں نہیں رکھنی چاہئیں۔ سردی سے یہ جلد خراب ہو جاتے ہیں اور لہسن پر پھپھوندی لگ سکتی ہے۔

ہاٹ سوسز

زیادہ تر ہاٹ سوسز میں سرکہ اور محفوظ رکھنے والے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو پھپھوندی اور بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں۔ اس لیے اگرچہ فریج میں رکھنا انہیں خراب ہونے کے عمل کو تیز نہیں کرتا، لیکن یہ ان کے ذائقے کو کمزور کر سکتا ہے۔

کافی

کافی کو فریج میں رکھنے سے اس کا ذائقہ متاثر ہوتا ہے۔ بہترین ہے کہ اسے ہوا بند جار میں، سورج کی روشنی سے دور رکھا جائے۔

مصالحہ جات

مصالحہ جات کو فریج میں رکھنے سے ان کی خوشبو اور ذائقہ کم ہو جاتا ہے۔ خشک اور ٹھنڈی جگہ پر انہیں رکھنے سے یہ سالوں تک تازہ رہ سکتے ہیں۔

ٹماٹر، کھیرا، گاجر اور مرچیں

یہ سب سبزیاں اور پھل فریج میں رکھنے سے اپنی قدرتی نمی اور ذائقہ کھو دیتے ہیں۔ انہیں کمرے کے درجہ حرارت پر خشک اور ہلکی ہوا والی جگہ پر رکھنا بہترین ہے۔

تیل

تیل سرد درجہ حرارت میں جم جاتے ہیں، جو آپ کے پسندیدہ زیتون کے تیل کے لیے بالکل مناسب نہیں ہے۔

اگر آپ کا زیتون کا تیل غلطی سے فریج میں رکھ دیا گیا ہے تو پریشان نہ ہوں۔ آپ اسے مائیکروویو میں چند سیکنڈ گرم کر کے اس کی اصل ساخت بحال کر سکتے ہیں۔ تاہم، سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ تیل کو فریج میں نہ رکھیں تاکہ اس کا معیار برقرار رہے۔

شہد بھی ایکسپائر ہوتا ہے؟ شکل بدلنے کا مطلب جانیے

مکھن، شہد

مکھن اور شہد فریج میں رکھنے سے سخت ہو جاتے ہیں اور ذائقہ متاثر ہوتا ہے۔ شہد کو بھی کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے تاکہ یہ کرسٹلائز نہ ہو جائے۔

پینٹ بٹر

پینٹ بٹر کو فریج میں رکھنے سے یہ سخت ہو جاتا ہے اور لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔

سب سے تکلیف دہ لمحہ وہ ہوتا ہے جب آپ جارج سے سلائس بنانے کے لیے چمچ لگانے جائیں اور پینٹ بٹر اتنا سخت ہو کہ اسے نرم ہونے کے لیے انتظار کرنا پڑے۔ اس مسئلے سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ اسے کیبنٹ یا کسی خشک جگہ پر رکھیں۔ تاکہ اسے سلائس پر لگانے میں آسانی ہو۔

AAJ News Whatsapp

دیگر اہم اشیاء

چاکلیٹ: فریج میں رکھنے سے یہ اپنا ملائم ذائقہ کھو دیتا ہے۔

جیم اور جیلی: یہ پہلے سے محفوظ ہوتی ہیں، فریج میں رکھنے سے ان کا ذائقہ متاثر ہوتا ہے۔

ہر چیز کو فریج میں رکھنے کی ضرورت نہیں۔ کچھ پھل، سبزیاں، مصالحہ جات اور دیگر اشیاء کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا ان کے ذائقہ، ساخت اور غذائیت کے لیے بہتر ہے۔

فریج کا استعمال صرف ان چیزوں کے لیے کریں جو واقعی ٹھنڈا کرنے کی ضرورت رکھتی ہیں، جیسے دودھ، دہی یا گوشت۔

More

Comments
1000 characters