اگر آپ دوڑتے ہوئے اپنے پاؤں کو مروڑ بیٹھے ہیں یا دفتر میں گھنٹوں کام کرنے کے بعد گردن میں اکڑن محسوس ہو رہی ہے، تو سب سے پہلے ذہن میں یہ سوال آتا ہے: آئس پیک یا ہیٹ پیڈ؟ دراصل یہ فیصلہ عادت یا پسند کا نہیں بلکہ آپ کی چوٹ کی نوعیت اور وقت پر منحصر ہے۔
سرد اور گرم علاج دونوں ایک دوسرے کے حریف نہیں، بلکہ ایک دوسرے کے معاون ہیں۔ ہر ایک کے استعمال کا اپنا مخصوص وقت اور موقع ہے جب وہ زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ ایک کو فوری طور پر استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ سوجن اور درد کم کیا جا سکے، جبکہ دوسرے کا فائدہ تب ملتا ہے جب آپ کے پٹھوں کو سکون کی ضرورت ہو یا آپ کی چوٹ کی حالت بہتر کرنی ہو۔
یہ جاننا ضروری ہے کہ کب اور کہاں کون سا علاج استعمال کرنا چاہیے تاکہ آپ ان سے فائدہ اٹھا کر تیز اور مؤثر طریقے سے شفا یاب ہو سکیں۔
کیا بچوں کو بھوک بڑھانے کی دوا دینا صحیح ہے؟
آئس پیک کب استعمال کریں؟
اگر آپ کسی اچانک چوٹ جیسے کہ ٹانگ مروڑنا، پٹھوں کا کھچاؤ یا کوئی اور شدید چوٹ کا شکار ہو گئے ہیں، تو فوراً آئس پیک یا سرد کمپریس کا استعمال کرنا چاہیے۔ خصوصاً پہلے 24 سے 72 گھنٹوں تک۔ ٹھنڈک چوٹ کے فوراً بعد خون کی نالیوں کو سکڑنے میں مدد دیتی ہے، جس سے سوجن اور درد کم ہوتا ہے اور آپ کو جلد آرام محسوس ہوتا ہے۔
آئس پیک استعمال کرنے کا طریقہ
آئس پیک یا فریزڈ سبزیوں کا بیگ ایک نرم تولیے میں لپیٹ کر لگائیں۔
چوٹ والے حصے پر 15 سے 20 منٹ تک رکھیں، پھر ہٹا لیں۔
اسے 2-3 دن تک ہر چند گھنٹے بعد دہرائیں۔
اچانک چوٹ، موچ یا پٹھوں میں کھچاؤ آجائے، نیل یا چوٹ، ورزش یا کھیل کے دوران لگی چوٹوں پر آئس پیک کا استعمال موثر رہتا ہے۔
یاد رکھیں،
کبھی بھی آئس پیک کو براہ راست جلد پر نہ لگائیں۔
15-20 منٹ سے زیادہ وقت تک آئس کا استعمال نہ کریں۔
ٹھنڈک کا استعمال ان افراد کے لیے مناسب نہیں جنہیں خون کی روانی یا اعصابی مسائل ہیں۔
وزن کم کرنے والے انجیکشنز دماغ کی پروگرامنگ تبدیل کرنے لگے
ہیٹ پیڈ سے علاج: کب اور کیسے؟
چوٹ کی سوجن کم ہونے کے بعد (تقریباً 48 سے 72 گھنٹے کے بعد)، پٹھوں کو آرام دینے اور خون کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے ہیٹ کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ ہیٹ پیڈ یا ہیٹ پیک پٹھوں کی سختی اور درد کو کم کرتے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کو طویل عرصے سے درد یا اکڑن کا سامنا ہو۔
ہیٹ پیک استعمال کرنے کا طریقہ
گرم پانی کی بوتل یا ہیٹ پیڈ کا استعمال کریں۔
اسے تولیے میں لپیٹ کر 15-20 منٹ تک متاثرہ حصے پر لگائیں۔
اس دوران جلد کو چیک کرتے رہیں تاکہ جلنے کا خطرہ نہ ہو۔
پٹھوں کی سختی یا درد، طویل وقت تک بیٹھے رہنے یا کام کرنے کی وجہ سے ہونے والی اکڑن ، دائمی جوڑوں یا کمر کا درد ہونے کی صورت میں ہیٹ پیک کا استعمال مفید رہتا ہے۔
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہیٹ پیڈ کا استعمال سوجن کے دوران یا کسی نئی چوٹ کے لیے نہیں کرنا چاہیے۔
گرمی زیادہ دیر تک استعمال نہ کریں تاکہ جلد پر نقصان نہ ہو۔
کیا آئس اور ہیٹ کا باری باری استعمال کیا جاسکتا ہے؟
جی ہاں، لیکن اس میں احتیاط ضروری ہے۔ سردی اور گرمی کا متبادل طریقہ (جسے ”کنٹراسٹ تھراپی“ کہتے ہیں) عام طور پر پٹھوں کے درد یا چوٹ کے بعد استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں پہلے ہیٹ، پھر آئس لگائی جاتی ہے تاکہ خون کی روانی بڑھ سکے اور سوجن کم ہو۔
متبادل طریقہ:
پہلے گرم پٹہ لگائیں (پٹھوں کو آرام دینے کے لیے)
پھر آئس لگائیں (سوجن اور درد کم کرنے کے لیے)
یہ عمل اپنے جسم کی برداشت کے مطابق دہرائیں۔
اگر آپ کو کوئی تازہ چوٹ لگی ہو تو ٹھنڈک (آئس) کا استعمال فوراً کریں تاکہ سوجن اور درد کم ہو سکے۔ جیسے ہی سوجن کم ہو جائے، گرمی (ہیٹ) کا استعمال پٹھوں کی آرام دہ حالت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ ہمیشہ اپنے جسم کی ضرورت کے مطابق علاج کا انتخاب کریں، اور اگر چوٹ کا درد یا سوجن زیادہ دن تک برقرار رہے، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
























