وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی طے پا گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنید صفدر کا رشتہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شیخ روحیل اصغر کی پوتی سے طے پایا ہے۔
ذرائع کے مطابق شادی کی تقریبات 16، 17 اور 18 جنوری کو منعقد کی جائیں گی، جن میں مہندی اور ولیمہ کی تقریبات جاتی امراء میں ہوں گی۔ اس سلسلے میں جاتی امراء میں شادی کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ مریم نواز نے اپنے صاحبزادے کی شادی کے لیے معروف ڈریس ڈیزائنر کو ملبوسات کی تیاری کا آرڈر بھی دے دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے اس رشتے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شادی کی تاریخیں باہمی مشاورت سے طے کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنی بڑی بیٹی اور داماد راحیل منیر کے ساتھ رشتہ لے کر آئیں، جسے انہوں نے خوشی سے قبول کیا۔
شیخ روحیل اصغر کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے باضابطہ طور پر انہیں اور ان کے اہل خانہ کو کھانے پر مدعو کیا، جہاں دونوں خاندانوں کے درمیان ملاقات ہوئی۔
روحیل اصغر نے کہا کہ ان کی اہلیہ، بہو اور مریم نواز نے بیٹھ کر شادی سے متعلق معاملات طے کیے، جبکہ یہ رشتہ تقریباً دو ماہ قبل طے پا چکا تھا۔
شیخ روحیل اصغر نے مزید بتایا کہ شادی کی تقریبات محدود رکھی جائیں گی اور صرف قریبی رشتہ داروں کو مدعو کیا جائے گا۔
ان کے مطابق مہندی کی مشترکہ رسم جاتی امراء میں ادا کی جائے گی جبکہ ولیمہ بھی وہیں ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مریم نواز کی صاحبزادی ماہ نور اور ان کی پوتی کے درمیان قریبی دوستی ہے، جس کی وجہ سے دونوں خاندان ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔
یاد رہے کہ جنید صفدر کی یہ دوسری شادی ہے۔ اس سے قبل ان کی شادی 2021 میں معروف بزنس مین سیف الرحمٰن کی صاحبزادی عائشہ سیف سے ہوئی تھی، تاہم یہ رشتہ اکتوبر 2023 میں طلاق پر ختم ہو گیا تھا۔ اس وقت جنید صفدر نے علیحدگی کو ذاتی معاملہ قرار دیتے ہوئے میڈیا سے نجی زندگی کا احترام کرنے کی درخواست کی تھی۔
شیخ روحیل اصغر کا شمار لاہور کے سینئر سیاسی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ وہ دروغہ والا لاہور کے ایک بااثر کشمیری شیخ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور چار دہائیوں پر محیط سیاسی کیریئر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔
روحیل اصغر مختلف ادوار میں مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے منتخب ہوئے اور شہباز شریف کے دور حکومت میں وزیراعظم کے مشیر کی حیثیت سے وفاقی وزیر کے برابر عہدہ بھی سنبھال چکے ہیں۔ ان کے اہل خانہ بھی سیاست اور عوامی خدمات کے مختلف شعبوں سے وابستہ رہے ہیں۔
























