بھارتی متنازع کاروباری شخصیت وجے مالیہ کی سالگرہ پارٹی کی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا پر طوفان مچا دیا ہے۔ ویڈیو میں للیت مودی اور وجے مالیہ خود کو ”بھارت کے سب سے بڑے بھگوڑے“ کہہ کر ہنستے نظر آ رہے ہیں، جس پر صارفین قانون اور اداروں کا مذاق اڑانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔
لندن کی اس پرتعیش محفل میں للیت مودی نے ہنستے ہوئے کہا کہ ”ہم دو بھگوڑے ہیں، بھارت کے سب سے بڑے بھگوڑے۔“
انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن میں بھی طنزیہ اور اشتعال انگیز الفاظ استعمال کیے، اور کچھ اسطرح سے لکھا ہے کہ ’چلیں، ایک بار پھر انٹرنیٹ ہلا دینے والا کچھ کرتے ہیں، یہ آپ سب کے لیے ہے۔ حسد کے مارے اپنے دل کے جذبات نکالیں۔‘
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ ویڈیو نہ صرف عوام میں غصے کا باعث بنی بلکہ یہ بھی واضح کر گئی کہ دونوں متنازع کاروباری شخصیات کس طرح اپنی قانونی پوزیشن کو طنزیہ انداز میں پیش کر رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا، جہاں صارفین نے اسے بھارتی حکومت، سی بی آئی اور ای ڈی کا مذاق اڑانے والا قرار دیا، کچھ نے لکھا کہ ”یہ قانون کی توہین ہے“ جبکہ دوسرے نے طنز کیا کہ ”انٹرنیٹ نہیں، تمہارا غرور ٹوٹے گا“، جو عوامی جذبات کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
وجے مالیہ 2016 سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور ان پر اربوں روپے کے بینک قرضوں کی نادہندگی اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، جن کی بنیاد پر 2019 میں انہیں خصوصی عدالت نے ”فیوگیٹو اکنامک آفینڈر“ قرار دیا تھا، جبکہ حال ہی میں بمبئی ہائی کورٹ نے ان کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر غور سے انکار کر دیا۔
اسی طرح لالیت موڈی 2010 سے بیرون ملک ہیں اور آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق میں مبینہ ہیرا پھیری، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، جہاں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 125 کروڑ روپے سے زائد کی کک بیکس کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ ویڈیو ایک بار پھر عوام اور سوشل میڈیا صارفین کے درمیان سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ صارفین نے اس پر طنز اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بڑے مالیاتی مجرم لندن میں عیش و عشرت کی زندگی گزار کر کھلے عام طنز کرتے ہیں، تو کیا قانون واقعی سب کے لیے برابر ہے؟ کئی صارفین نے اسے غرور اور قانون کی توہین قرار دیا، اور نظام کی کارکردگی اور عوام کے صبر پر اس کے اثرات پر سوال اٹھائے۔
























