اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی نمائندہ خصوصی اور ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کے پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں کے دورے پر سوشل میڈیا صارفین نے جہاں انہیں سراہا وہیں پاکستانی فنکاروں پر تنقید کے نشتر چلادیے۔

ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور دنیا بھر کے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ایسے تباہ کن وقت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مزید مدد کریں ۔

دوسری جانب مشہور عالم مفتی مینک نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے متاثرین کی مدد کیلئے ہاتھ بڑھایا۔

ایسے میں بین الاقوامی مشہور شخصیات کی پاکستان آمد پر جہاں عوام ان کی تعریف کر رہے ہیں وہیں پاکستان کے مشہور شخصیات پر کڑی تنقید کر رہے ہیں جو آئندہ دنوں ہونے والے ہم ایوارڈز کے لیے اپنی ریہرسل میں مصروف ہیں۔

پیپلزپارٹی رہنما شرمیلا فاروقی نے انسٹاگرام پوسٹ میں کہا کہ ہالی ووڈ اداکارہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ ضلع دادو کا دورہ کر رہی ہے، محبت اور امید پھیلا رہی ہے، اس کے بالکل برعکس، ہمارے پاکستانی چمکتے ستارے ایوارڈ شو کے لیے ٹورنٹو میں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حدیقہ کیانی کے علاوہ ان فنکاروں میں سے کسی ایک نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے یا کسی بھی طرح کی نقد رقم یا کسی قسم کی یکجہتی کا اظہار کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ میں ثقافتی سرگرمیوں، ایوارڈ شوز، پرفارمنس وغیرہ پر یقین رکھتی ہوں لیکن ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے، جشن منانے کا، ماتم کرنے کا۔ اس وقت پاکستان میں ایک بحران ہے یہ وقت ہے ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا، ان کو تھامنے، ان کی حمایت اور محبت کرنے کا ہے ۔

سابقہ ماڈل نور بخاری نے ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کے پاکستان میں دورہ کرنے اور پاکستانی شوبز شخصیات کے سیلاب متاثرین تک نہ پہنچنے پر شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔

انسٹااسٹوری شیئر کرتے ہوئے نوربخاری نے لکھا کہ انجلینا کو اپنے ملک میں دیکھ کر ایک عجیب سی شرمندگی ہوئی اور ہماری نام نہاد سلیبرٹیز جو اپنی فلم کی پروموشن کے لیے ہر شاپنگ مال اور گلی گلی میں ناچ رہے ہوتے ہیں وہ کہیں نظر نہیں آئے۔

نور بخاری نے اپنی اسٹوری میں گلوکارہ حدیقہ کیانی اور اداکارہ ریشم کے لیے لکھا کہ حدیقہ اور ریشم کو قبول کریں اور جعلی شخصیات کو فولو کرنا چھوڑ دیں۔

اداکار عثمان مختار کی اہلیہ زنیرہ انعام خان نے بھی ردعمل دیا ۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ جو رقم میگا ایوارڈ کی تقریب کے لیے استعمال کی جائے گی وہ سیلاب کی امدادی سرگرمیوں میں عطیہ کی جانی چاہیئے۔

More

Comments are closed on this story.