بھارت کی ایک بزرگ خاتون نے مودی حکومت اور بھارتی سیاستدانوں کے پرخچے اڑا دیے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک بزرگ خاتون کی ویڈیو خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہیں مودی حکومت پر تنقید اور نریندرا مودی کو انتہائی نازیبا القابات نوازتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک رپورٹر خاتون سے پوچھتے ہیں وہ اس بار کس پارٹی کو ووٹ دیں گے؟

کیا اظفر علی تیسری شادی کرنے جا رہے ہیں

اتنا سننا تھا کہ بزرگ خاتون ہتھے سے اُکھڑ گئیں اور بولیں کہ ’میں تو کسی کو ووٹ نہ دوں، میرا نام ہی راشن کارڈ پر نہیں‘۔ اس کے ساتھ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشانوں کا نام لیتے ہوئے ناقابل بیاں الفاظ ادا کیے۔

خاتون نے کہا کہ میں ’سو سال میں چھ سال (94 سال) کم ہوں، جب یہ دیش آزاد ہوا تب میری شادی ہوچکی تھی، میرا نام ہی راشن کارڈ پر نہیں چڑھا، میری پوتی اٹھارہ سال کی ہوگئی، بہو نے بنوا لیا بیٹے نے بنوا لیا کہ بڑھیا ہمارے نام مکان کر دے گی‘۔

یوٹیوبر ڈکی بھائی کی اہلیہ نے مبینہ نازیبا ویڈیو پر خاموشی توڑ دی

خاتون نے اپنا انگوٹھا دکھاتے ہوئے کہا کہ ’میں کروں انگوٹھا‘۔

مودی کے سب کو پانچ کلو راشن دینے کے دعوے پر خاتون نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا، ’اچھا! رنڈوا (جس کی بیوی فوت ہوگئی ہو) وہ؟ جسے لُگائی (بیوی) نہ ملی؟ وہ دعویٰ کر رہا ہے؟ یہاں آئے تو اس مودی کو پھاڑ کے پھینک دو‘۔

خاتون نے کہا کہ ’میرے بچے بوڑھے ہوگئے ان کے سر کے بال اتر گئے لیکن نوکری نہیں ملی‘۔

آخر میں انہوں نے مودی کی شان میں چند الفاظ بھی ادا کیے جو نہ تو لکھنے میں مناسب ہیں اور نہ سننے پر کانوں میں رس گھولیں گے۔

More

Comments are closed on this story.