کیا کامیابی اور دولت کسی خاص قسمت کا نتیجہ ہوتی ہے، یا اس کے پیچھے کوئی خاص اصول کار فرما ہوتے ہیں؟ یہی وہ بنیادی سوال تھا جس کا جواب تلاش کرنے کے لیے نپولین ہل نے اپنی مشہور کتاب ’سوچیں اور امیر ہوجائیں‘ (Think and Grow Rich) لکھی۔ یہ کتاب نہ صرف کامیابی کے اصولوں کو واضح کرتی ہے بلکہ یہ بھی بتاتی ہے کہ کس طرح انسان اپنی سوچ کو طاقتور ہتھیار بنا کر خود کو بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔
یہ کتاب کیوں اتنی مشہور ہے؟
’تھنک اینڈ گرو رچ‘ محض ایک کتاب نہیں بلکہ ایک مکمل فلسفہ ہے جو انسان کی زندگی کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ 1937 میں شائع ہوئی اور آج تک لاکھوں افراد کو کامیابی کے راستے پر ڈال چکی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ کامیابی کے اصولوں کو عملی زندگی کے تجربات سے جوڑتی ہے، اور قارئین کو بتاتی ہے کہ وہ کس طرح اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔
کتاب کی بنیاد کیسے رکھی گئی؟
امریکا کے نامور بزنس مین اینڈریو کارنیگی نے نپولین ہل کو ایک خاص مشن دیا، وہ دنیا کے سب سے کامیاب افراد کے انٹرویوز لیں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ ان کی کامیابی کا راز کیا ہے۔ نپولین ہل نے 25 سال تک جی ہاں 25 سال تک تحقیق کی، ہزاروں کامیاب اور ناکام لوگوں کا تجزیہ کیا، اور 500 سے زائد ملٹی ملینئرز سے ملاقات کی، جن میں تھامس ایڈیسن، ہنری فورڈ، الیگزینڈر گراہم بیل جیسے عظیم نام شامل تھے۔
اس تحقیق کے نتیجے میں نپولین ہل نے کچھ بنیادی اصول وضع کیے، جو ہر اس شخص کو کامیاب بنا سکتے ہیں جو انہیں سچے دل سے اپنائے۔
کامیابی کے بنیادی اصول
مضبوط خواہش (Definiteness of Purpose)
ہر کامیاب شخص کی زندگی میں ایک واضح مقصد ہوتا ہے۔ اگر آپ کے پاس کوئی بڑا خواب نہیں، تو آپ کبھی بڑی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ سوچیں، آپ زندگی میں کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں اور پھر اسی سمت میں کام کریں۔
یقین اور خود اعتمادی (Faith)
کامیابی کی پہلی شرط یہ ہے کہ آپ کو اپنی کامیابی پر یقین ہو۔ جو لوگ اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں، وہی آگے بڑھتے ہیں۔ خود اعتمادی کے بغیر کوئی بھی شخص اپنے خوابوں کو حقیقت میں نہیں بدل سکتا۔
بار بار دہرائی گئی سوچ (Autosuggestion)
نپولین ہل نے کہا کہ آپ جو کچھ بار بار اپنے دماغ میں دہراتے ہیں، وہی حقیقت میں بدلنے لگتا ہے۔ اگر آپ خود کو ذہنی طور پر قائل کر لیں کہ آپ کامیاب ہوں گے، تو آپ کے فیصلے، اقدامات اور عادات بھی ویسی ہی بننے لگیں گی۔
علم اور مہارت (Specialized Knowledge)
محض عام علم کامیابی کے لیے کافی نہیں ہوتا، بلکہ کسی خاص شعبے میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔ جو لوگ اپنی فیلڈ میں ایکسپرٹ بنتے ہیں، وہی زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔
تصور اور تخلیقی صلاحیت (Imagination)
کامیاب افراد وہی ہوتے ہیں جو اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا فن جانتے ہیں۔ اگر آپ صرف سوچتے رہیں اور عمل نہ کریں، تو آپ کی سوچ بے فائدہ ہے۔ اپنی تخلیقی صلاحیت کو استعمال کریں اور نئے مواقع تلاش کریں۔
منصوبہ بندی اور عمل (Organized Planning & Decision Making)
کامیابی اچانک حاصل نہیں ہوتی، بلکہ اس کے پیچھے منظم منصوبہ ہوتا ہے۔ جو لوگ بغیر کسی حکمت عملی کے کام کرتے ہیں، وہ زیادہ تر ناکام رہتے ہیں۔
مشکلات کا سامنا (Persistence)
ناکامی سے گھبرانے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔ نپولین ہل کے مطابق ’ ناکامی درحقیقت کامیابی کا پہلا قدم ہوتی ہے۔’ جو لوگ مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں، وہی آخرکار کامیابی کی منزل تک پہنچتے ہیں۔
دولت حاصل کرنے کے لیے سوچ کی اہمیت
یہ کتاب ہمیں سکھاتی ہے کہ اگر ہم اپنی سوچ کو درست کر لیں، تو دولت اور کامیابی خود ہمارے پاس آسکتی ہیں۔ ہم جیسے سوچتے ہیں، ویسا ہی ہماری زندگی میں ہونے لگتا ہے۔ اگر ہم کامیابی کے بارے میں مثبت انداز میں سوچیں اور اس کے مطابق عمل کریں، تو کامیابی ہماری قسمت ضرور بنے گی۔
کیا آپ بھی امیر بن سکتے ہیں؟
نپولین ہل کے مطابق، دولت اور کامیابی صرف قسمت یا اتفاق پر منحصر نہیں بلکہ مخصوص اصولوں پر عمل کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔ اگر آپ ’تِھنک اینڈ گرو رِچ‘ کے اصولوں کو اپنی زندگی میں اپنائیں، تو آپ بھی ایک کامیاب اور امیر شخص بن سکتے ہیں۔
سوچیں، یقین رکھیں، منصوبہ بندی کریں، عمل کریں، کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔