پندرہویں عالمی اردو کانفرنس یکم تا 4دسمبرآرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقد ہوگی جس کے 45 سے زائد اجلاسوں میں دنیا بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں ماہرین زبان و ادب اور فن و ثقافت اظہارِ خیال کریں گے۔

کانفرنس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے مندوبین کراچی پہنچنا شروع ہوچکے ہیں، اس موقع پر کتب میلہ بھی لگایا جائے گا، کانفرنس میں درجنوں کتابوں کی بھی رونمائی کی جائے گی۔

آرٹس کونسل میں کانفرنس کے حوالے سے پریس کانفرنس میں صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہاکہ عالمی اردو کانفرنس کی روایت پندرہ سال پہلے ڈالی گئی اب یہ توانا کانفرنس بن گئی ہے جس کا انتظار پوری دنیا میں کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اردو کانفرنس میں ادبی اجلاس، مشاعرہ، قوالی، رقص کے علاوہ وہ سب کچھ ہے جو ایک تہذیب سے جڑا ہوا ہے، ہم نے پاکستان کی چھ زبانوں کو عالمی اردو کانفرنس سے جوڑا ہے۔

معروف دانشور و ادیب انور مقصود کہاکہ احمد شاہ انسان نہیں جن ہیں، یہ پاگلوں کی طرح عالمی اردو کانفرنس کا ایسے انتظار کرتا ہے جیسے ماں بچے کے پیدا ہونے کا انتظار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمد شاہ کو اس کانفرنس میں شرکت کے لیے ایسے ایسے ادیبوں کی کالز آرہی ہیں جن کا نام میں نے اور احمد شاہ نے پہلی مرتبہ سنا۔ اس کانفرنس میں ہر شام آباد اور ہر محفل سجی رہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احمد شاہ نے اپنی زبان ، تہذیب اور محبت سے اس عمارت کو بہت بڑی عمارت بنا دیا ہے ، ان معاشی حالات میں کانفرنس کا انعقاد بڑی بات ہے، اہلیان کراچی سے گزارش ہے کہ یکم دسمبر کو چار بجے آرٹس کونسل کراچی پہنچ جائیں۔

معروف شاعر افتخار عارف نے کہاکہ میں نے کسی اور ادارے میں نہیں دیکھا جس نے ادب کے لیے اتنے تواتر سے کام کیا ہو، کراچی مشکل شہر تھا، یہاں تشدد ہوتا تھا، مکالمہ جاری رہنا چاہیے لیکن کہاں رہنا چاہیے یہ دیکھنا ہے۔

پندرہویں عالمی اردو کانفرنس کے پروگرام کی تفصیلات یہ ہیں

More

Comments are closed on this story.