واکنگ ایکسرسائز کی ایک بہترین شکل ہے۔

واکنگ کرنے کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔یہ دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے ،ہڈیوں کو مضبوط، موڈ کو اچھا، وزن کو برقرار رکھنے میں مدددیتی ہے اور دائمی امراض کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ ذہنی صحت کو بہتر بنا تی ہے۔

لیکن بظاہر سادہ اور آسان نظر آنے والی واکنگ کو اگر درست طریقے سے نہ کیا جائے تو،اس کانقصان بھی پہنچ سکتاہے۔

یہاں ایسی عام غلطیاں بیان کی جارہی ہیں،جیسے لوگ واکنگ کے دوران عموماکرتے ہیں۔اس لیے واکنگ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے ان غلطیوں کو نظر انداز کریں۔

نیچے دیکھنا

۔

واکنگ کرتے ہوئے زمین کی جانب نیچے کی طرف دیکھنے سے گردن میں کھنچاو اور سوجن ہوسکتی ہے۔واکنگ کے دوران ہمیشہ اپنے سر کو سیدھا رکھیں اور اس وقت نیچے دیکھیں، جب واکنگ کی وجہ سے آپ کی آنکھوں میں کھنچاو محسوس ہو رہا ہو، ہا کوئی اور تکلیف ہورہی ہو۔

دن میں آرام نہ کرنا

یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے جسم کو آرام کے کےلیے پورا وقت دیں۔اس طرح آپ کے پٹھوں کو صحت مند ہونے اور آرام سکون اور دباو کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

کھانے کو چھوڑ دینا

غذائیت سے بھر پور کھانوں کو چھوڑ دینے سےتوانائی کی سطح میں کمی اورواکنگ یا کسی دوسری سرگرمی کے دوران کارکردگی میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

درد کو نظر انداز کرنا

واکنگ کے دوران درد اور تھکاوٹ کی علامات کو نظرانداز کرنے سے صحت کیے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ ہمیشہ اپنے جسم کی آواز سنیں اور حسب ضرورت وقفہ لیں۔

بازووں کا استعمال نہ کرنا

ہر فرد کو واکنگ کرتے ہوئے اپنے بازوں کوہلاتے رہنا چاہیے، بجائے انہیں صرف لٹکا دینے کے۔ بازوں کو ہلاناتوازن کو بہتر اور واکنگ کوزیادہ موثر بنا سکتا ہے۔

ہائیڈریٹ نہ ہونا

واک کے دوران پانی کو مناسب مقدار میں نہ پینے سے ڈی ہائیڈریشن ہوسکتی ہے، جو آپ کی کارکردگی کو کم اور ہیٹ اسٹروک کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

ڈی ہائیڈریشن جسم پر دوسرے نقصان دہ اثرات بھی چھوڑ سکتی ہے، جس میں پٹھوں اور گردے کے مسائل شامل ہیں۔

درست جوتوں کا نہ ہونا

ایسے جوتوں کا انتخاب،جو صحیح سپورٹ نہ دیں اور ٹھیک طرح فٹ نہ آرہے ہوں ، پاوں کے درد،پٹھوں کے کھنچاو کا باعث بن سکتے ہیں۔ اور چوٹ لگنے کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ ایسے جوتے پہننے سےپھسلنے، بل کھانے اور گر جانے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

More

Comments are closed on this story.