سلمان خان فائرنگ کیس کے ملزم کی جیل میں خود کشی کو اہل خانہ نے قتل کا الزام دے دیا

پولیس کے مطابق یکم مئی کی صبح 11 بجے کے قریب ملزم انوج تھاپن بیت الخلا گیا لیکن کافی وقت گزرنے کے باوجود بیت الخلا سے باہر نہیں آیا۔

جب پولیس نے دروازہ کھولا تو اسے گلے مین پھندہ ڈالےلٹکا ہوا پایا۔ تھاپن کو فورا ہسپتال لےجایا گیا ، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔

پولیس کے مطابق انوج تھاپن کی موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے او اب ایف آئی اے کی ٹیم معاملہ کا جائزہ لے گی کہ آیا اس کے قتل کے اصل مجرم کون ہیں۔

دوسری جانب اہل خانہ نے پولیس پر شک ظاہر کیا ہے کہ انوج پھاتن نے خود کشی نہیں کی ہے، بلکہ اس کو پولیس نے قتل کیا ہے۔

انوج تھاپن کےوکیل نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کے چاروں ملزمان نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ اپنی جان کی حفاظت کو لے کر پریشان ہیں۔ جبکہ اس کے بھائی نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انصاف چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کی صبح 5 بجے ممبئی کے علاقے باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر موٹر سائیکل سوار 2 مسلح افراد نے تین راؤنڈز فائرنگ کیے تھے اور پھر دونوں افراد فرار ہوگئے تھے۔

انوج تھاپن نے ملزم وکی گپتا اور ساگر کو اسلحہ فراہم کیا تھا اور پھر ان دونوں نے 14 اپریل کی صبح سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی۔

ممبئی پولیس نے اس کیس کی تفتیش کرتے ہوئے پہلے ملزم وکی گپتا اور ساگر کو بھارتی ریاست گجرات کے علاقے بھوج سے گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد انوج تھاپن کو ایک اور ملزم سونو سبھاش چندر کے ساتھ 25 اپریل کو بھارتی ریاستِ پنجاب سے گرفتار کیا تھا۔

More

Comments are closed on this story.