چین کو ملک کے سب سے اونچے قدرتی آبشار قرار دئے گئے تفریحی مقام کی ویڈیو وائرل ہونے پر ہزیمت کا سامنا ہے۔

ایک ہائیکر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیو شئیر کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ ایک ہزار فٹ اونچا یونٹائی آبشار دراصل چٹان سے نکلے ایک بڑے پائپ کے ذریعے بہایا جا رہا ہے۔

چینی سوشل میڈیا نیٹ ورک ”ویبو“ اور ”ڈوئن“ پر اس ویڈیو کو کئی ملین ویوز اور آراء حاصل ہوئیں۔

یونٹائی آبشار کو چین نے اپنا بلند ترین مسلسل بہنے والا آبشار قرار دیا تھا، جو اصل میں ایک پائپ کے ذریعے بہایا جاتا ہے۔

پوسٹ میں کہا گیا کہ ’تبدیلیاں یونیسکو گلوبل جیوپارک کے لاکھوں سالانہ سیاحوں اور زائرین کو دھوکہ دینے کے لیے کی گئیں‘۔

بی بی سی کے مطابق ، اس دریافت نے چینی سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے، جس میں ایک ویبو صارف نے لکھا، ’لوگ مایوس ہو جائیں گے اگر وہاں انہیں کچھ دیکھنے کو نہیں ملے گا‘۔

دیگر نے پارک پر ’قدرتی ترتیب کا احترام نہ کرنے اور سیاحوں کا احترام نہ کرنے‘ کا الزام لگایا، اور یہاں تک کہ سوال کیا کہ کیا اسے ملک کے نمبر ایک آبشار کے طور پر اپنی حیثیت برقرار رکھنی چاہئے؟

چین اس سے پہلے بھی اسی طرح کی دوسری آبشاروں میں ترمیم کرچکا ہے، جو سیاحوں میں مقبول ہیں، جن میں ہوانگگوشو آبشار بھی شامل ہے، جسے 2006 سے قریبی ڈیم سے ہٹائے گئے پانی سے مصنوعی طور پر بڑھایا گیا ہے۔

More

Comments are closed on this story.