موجودہ ڈیجیٹل دور میں جب ہماری بات چیت زیادہ ترتحریری طور پر اسکرینوں تک محدود ہو چکی ہے، ایسے میں الفاظ کی تاثیر، لہجے کی نرمی، اور چہرے کے تاثرات جیسے جذباتی اشارے کھو جاتے ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر، ایک چھوٹا سا ایموجی، دل کی بات کو زیادہ مؤثر انداز میں پہنچا سکتا ہے۔

حال ہی میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کی جانب سے ایک تحقیق سامنے آئی ہے، جو معروف جریدے Plos One میں شائع ہوئی۔ اس تحقیق نے واضح کیا ہے کہ ایموجیز کا استعمال رشتوں میں قربت، توجہ، اور جذباتی قربت کو بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے چند اہم نکات

اس سلسلے میں 260 افراد سے گفتگو کے دوران جب انہیں ایموجیز کے ساتھ اور بغیر والے پیغامات پڑھنے کو کہا گیا، تو زیادہ تر افراد نے ایموجی والے پیغامات کو زیادہ ’قریبی، توجہ دینے والے اور محبت بھرے‘ قرار دیا۔

چیٹنگ کے دوران دل والے الگ الگ رنگ کے ایموجیز کا مطلب جانتے ہیں؟

ایموجیز کو ایک طرح کے ’غیر لفظی اشارے‘ مانا گیا، جو کہ لکھے ہوئے پیغامات میں جذبات اور نرمی کا رنگ بھر دیتے ہیں۔

خاص طور پر جب آمنے سامنے بات ممکن نہ ہو، تو ایموجی ایک متبادل ذریعہ بن جاتا ہے، جس سے بات چیت کا معیار بہتر ہوتا ہے۔

ایک جوڑے کی کہانی، ایموجی سے بدلتی زندگی

لوک میک گریگر جوکہ 42 سال کے ہیں اور ایمی تھونگ میک گریگر 37 سالہ کی جوڑی ایک عملی مثال ہے۔ لوک، جو پہلے ایموجیز سے اجتناب کرتے تھے، اپنی شریکِ حیات ایمی کے جذبات کو سمجھنے کے لیے اس اندازِ گفتگو کو اپنانے لگے۔

لوک کا کہنا ہے، ’مجھے ابتدا میں تھوڑی جھجک محسوس ہوئی، لیکن جب میں نے دیکھا کہ ایمی ایموجیز استعمال کر رہی ہیں، تو میں نے خود بھی محبت، اپنائیت اور توجہ کے اظہار کے لیے ان کا استعمال سیکھا۔‘

ایمی کے مطابق، ’ہم دونوں آٹزم کے اسپیکٹرم پر ہیں، اور ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ ہم اپنے جذبات اور ارادے کو واضح کریں۔ ایموجیز اس حوالے سے بہترین سہارا دیتے ہیں۔‘

آٹزم کے اسپیکٹرم کا مطلب ہے کہ یہ ایک ایسی شناخت ہے جو ہماری سوچ، محسوس کرنے اور تعلق بنانے کے انداز کو عام دھارے سے ذرا مختلف بنا دیتی ہے، مگر اس میں بھی ایک خوبصورتی اور ہم آہنگی ہے۔ لہٰذا اس جوڑے کے لئے ایموجیز کا استعمال جذبات کے اظہار کا بہترین زریعہ ہے۔

میسیج میں موجود ایموجیز کی تعداد سے کسی کی بھی شخصیت جانئے

ماہرین کی رائے

جانتے ہیں اس بارے میں ماہرین کیا کہتے ہیں؟

ڈاکٹر راقیل پیل، جو سینٹرل کوئینزلینڈ یونیورسٹی میں سائیکالوجی کی سینئر لیکچرر ہیں، کہتی ہیں، ’چہرہ بہ چہرہ گفتگو کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے، لیکن جب وہ ممکن نہ ہو، تب ایموجیز جذباتی رابطے کا پُل ثابت ہوتے ہیں۔‘

وہ مزید کہتی ہیں، ’رشتوں میں مزاح، نرمی، اور محبت کا اظہار بہت اہم ہوتا ہے۔ ایموجیز اس میں ایک رنگ بھرنے والی خوبصورت تخلیقی چیز ہیں۔‘

’ایموجیز‘ ۔۔۔ صرف تصویری نشان نہیں، بلکہ دل کے جذبات کے ترجمان

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم جن چھوٹے تصویری چہروں کو کبھی معمولی سمجھتے تھے، وہ اصل میں ہمارے رشتوں کے رابطے کو بہتر بنانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ ایموجیز کے ذریعے ہم وہ بات کہہ سکتے ہیں جو کبھی لفظوں سے بیان کرنا مشکل ہوتا ہے۔

کیا آپ نے عرب ایموجیز کے بارے میں سنا ہے؟

رومانس ہو یا روزمرہ کی بات چیت، ناراضگی کا اظہار ہو یا دلجوئی، ایموجی ہر موڈ کا ایک مختصر مگر جامع ترجمان بن چکا ہے۔

ایموجیز کا استعمال کوئی سطحی حرکت نہیں بلکہ ایک نفسیاتی اور جذباتی حکمتِ عملی ہے۔ یہ ایموجیز، تعلقات میں قربت، سمجھ اور خلوص پیدا کرنے میں مدد دیتے ہے۔

More

Comments
1000 characters