چین کی مشہور ٹیکنالوجی کمپنی انسٹا 360 نے اپنے ملازمین کو صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کے لیے ایک منفرد منصوبہ شروع کیا ہے۔

کمپنی ہر سال ”ملین یوان ویٹ لاس چیلنج“ کا انعقاد کرتی ہے، جس میں حصہ لینے والے ملازمین کو وزن کم کرنے پر نقد انعامات دیے جاتے ہیں۔

چیلنج کے نہایت آسان اصول ہیں ۔ جو بھی ملازم اس چیلنج کے لیے رجسٹر ہوتا ہے، اسے وزن کم کرنے پر براہِ راست بونس دیا جاتا ہے۔ ہر 0.5 کلو وزن کم کرنے پر 500 یوان ملتے ہیں۔ اس کا مقصد ملازمین کو ورزش، متوازن غذا اور باقاعدہ طرزِ زندگی اختیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

اس سال کمپنی کی جین زی ملازمہ شی یاقی نے صرف 90 دنوں میں 20 کلو سے زائد وزن کم کر کے سب کو حیران کر دیا۔ ان کی شاندار کامیابی پر کمپنی نے انہیں 20 ہزار یوان نقد انعام دیا اور انہیں ”ویٹ لاس چیمپئن“ کا خطاب بھی دیا۔

شی نے اپنی کامیابی کا راز ڈسپلن، ڈائٹ پر کنٹرول کرنے اور روزانہ ڈیڑھ گھنٹے ورزش کو قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا، ”یہ میری زندگی کا سب سے بہترین وقت ہے جب میں اپنی بہترین شکل میں ہوں۔ یہ صرف خوبصورتی نہیں بلکہ صحت کی بات ہے۔“

AAJ News Whatsapp

شی نے اپنے ساتھیوں کو متاثر کرنے کے لیے گروپ چیٹ میں متنازع ”کن ہاؤ ویٹ لاس میتھڈ“ بھی شیئر کیا، جس کی مدد سے ایک چینی اداکار نے 15 دن میں 10 کلو وزن کم کیا تھا۔ اس ڈائٹ میں ایک دن صرف سویا ملک پینا اور دوسرے دن صرف پھل یا مکئی کھانا جیسے سخت اصول شامل ہیں۔

2022 سے اب تک یہ چیلنج سات بار منعقد ہو چکا ہے، جس میں کمپنی کی جانب سے مجموعی طور پر 20 لاکھ یوان تقسیم کیے گئے ہیں۔

گزشتہ ایک سال میں ہی 99 ملازمین نے مل کر 950 کلو وزن کم کیا اور اس کے بدلے 10 لاکھ یوان کا بونس حاصل کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مہم میں جرمانے کا بھی نظام شامل ہے۔ جو ملازم وزن دوبارہ بڑھاتا ہے، اسے ہر 0.5 کلو وزن پر 800 یوان ادا کرنا پڑتے ہیں۔ البتہ اب تک کسی پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا گیا۔

اس چیلنج کا مقصد نہ صرف کمپنی کے ملازمین کی فٹنس بلکہ قومی سطح پر صحت مند رویوں کو فروغ دینا بھی ہے۔ جون 2024 میں چین نے ”ویٹ مینجمنٹ ایئر“ کا آغاز کیا، جو تین سالہ منصوبہ ہے اور اس کا مقصد بڑھتے ہوئے موٹاپے کے مسئلے کو حل کرنا اور سائنسی فٹنس کو فروغ دینا ہے۔

کمپنی کے نمائندے نے بتایا کہ اس چیلنج کا مقصد ملازمین میں صحت مند طرزِ زندگی اور مثبت سوچ کو فروغ دینا ہے۔

ان کے مطابق،”ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملازمین صرف کام پر ہی نہیں بلکہ اپنی صحت پر بھی توجہ دیں۔ یہ ان کے لیے ایک مثبت حوصلہ افزائی ہے تاکہ وہ زندگی اور کام دونوں میں نئی توانائی کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔“

More

Comments
1000 characters