پاکستان میں شادیوں کو سماجی لحاظ سے بہت اہمیت دی جاتی ہے اور لوگ مشکل حالات کے باوجود بھی شادی کی خوشیوں کو منانے سے باز نہیں آتے۔ کووِڈ کے دنوں میں بھی بہت سے لوگ انفیکشن کے خطرے کے باوجود شادیوں میں شریک ہوتے رہے اور اب سیلاب کے دوران یہ بارات اس روایت کو مزید منفرد انداز میں زندہ کر گئی۔

حالیہ دنوں پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ہونے والی ایک شادی نے سب کو حیران کر دیا۔ جب شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باوجود دلہا اپنی بارات کو لے کر دلہن کے گھر پہنچا لیکن یہ بارات کسی کار یا دُلہا کی گھڑسواری پر نہیں بلکہ ریسکیو 1122 کی کشتیوں پر گئی۔

مقامی ذرائع کے مطابق شادی کے روز علاقے میں پانی اتنا بھر گیا کہ راستے مکمل طور پر ڈوب گئے۔ ہر طرف پانی ہی پانی تھا۔ دلہا اور اس کے خاندان نے پہلے بارات ملتوی کرنے پر غور کیا، مگر پھر ریسکیو 1122 کی ٹیم نے کشتیوں کا بندوبست کیا اور باراتیوں کو محفوظ طریقے سے دلہن کے گھر پہنچا دیا۔

دلہا دلہن نے اپنی روایتی شادی کی رسومات اسی طرح انجام دیں جیسے کسی عام دن پر کی جاتی ہیں۔ دلہن نے بھی سرخ جوڑا پہنا تھا۔ جبکہ دلہا اور باراتی خوشی سے جھومتے نظر آئے۔ اس انوکھی بارات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور لاکھوں افراد انہیں دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکے۔

AAJ News Whatsapp

دلہے کے والد نے اس موقع پر جذبات سے لبریز ہو کر کہا، ”ہمیں لگا تھا یہ خاص دن کبھی مکمل نہیں ہو سکے گا۔ لیکن ریسکیو 1122 نے ثابت کر دیا کہ وہ ہمارے اپنے رشتہ داروں سے بھی زیادہ قریب ہیں۔ انہوں نے نہ صرف ہماری جانیں بچائیں بلکہ ہماری خوشیوں کے محافظ بھی بن گئے۔“

More

Comments
1000 characters