امریکا اور چین کے درمیان ایک ابتدائی معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکی ملکیت میں منتقل کیا جائے گا۔ لیکن اس ڈیل پر کئی بڑے سوالات اور رکاوٹیں کھڑی ہیں، خاص طور پر یہ کہ آیا یہ معاہدہ 2024 کے امریکی قانون کے مطابق ہوگا یا نہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کی کامیابی کا سب سے بڑا راز اس کا ’ریکمنڈیشن الگورتھم‘ ہے، جو صارفین کو ان کی پسند کے مطابق ویڈیوز دکھاتا ہے۔ چین پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ یہ الگورتھم امریکا کو نہیں دے گا۔ 2020 میں جب ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے پہلی بار ٹک ٹاک کی فروخت پر زور دیا تھا، چین نے اپنے قوانین میں تبدیلی کرکے ایسے الگورتھمز کی منتقلی پر پابندی لگا دی تھی۔
کیا کانگریس کی منظوری ضروری ہوگی؟
امریکی قانون ساز ادارے کانگریس نے 2024 میں قانون منظور کیا تھا کہ ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کو امریکا میں اپنی ملکیت بیچنی ہوگی، ورنہ ایپ پر پابندی لگ جائے گی۔ اس قانون کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ چین امریکی شہریوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتا ہے یا پروپیگنڈہ کے لیے ٹک ٹاک استعمال کرسکتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس قانون پر عملدرآمد کی ڈیڈلائن تین بار بڑھا دی ہے، لیکن کئی ارکانِ کانگریس کہتے ہیں کہ یہ قانونی طور پر درست نہیں تھا۔ اب وہ اس نئے معاہدے کو بغور دیکھیں گے کہ آیا یہ قانون پر پورا اترتا ہے یا نہیں۔
کیا چین کی کوئی ملکیت باقی رہے گی؟
ایک اور بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بائٹ ڈانس ٹک ٹاک پر کوئی حصہ داری رکھے گا یا نہیں۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا، اور وہ صدر شی جن پنگ سے بات کریں گے۔ امریکی سینیٹ کے انٹیلیجنس کمیٹی کے سربراہ ٹام کاٹن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر امریکی سرمایہ کار ٹک ٹاک خریدیں تو انہیں چین سے تمام تعلق ختم کرنے ہوں گے۔
ڈیل کے بعد کنٹرول کس کے پاس ہوگا؟
متوقع ہے کہ ٹک ٹاک کی امریکی شاخ کو ایک نئی امریکی کمپنی میں بدل دیا جائے، جس کا کنٹرول زیادہ تر امریکی سرمایہ کاروں کے پاس ہوگا۔ لیکن حتمی ڈھانچہ ابھی واضح نہیں۔ اس سے پہلے اپریل میں بھی ایسا ہی منصوبہ بنا تھا مگر چین نے اس وقت منظوری دینے سے انکار کردیا تھا کیونکہ امریکا نے اس کے سامان پر بھاری ٹیرف لگا دیے تھے۔
لہٰذا اب بھی ٹک ٹاک ڈیل پر سب سے بڑی رکاوٹیں یہی ہیں کہ چین الگورتھم امریکا کو دے گا یا نہیں۔ دوسرے یہ کہ کانگریس اس ڈیل کو منظور کرے گی یا نہیں۔ اس کے علاوہ بائٹ ڈانس چینی کمپنی کا کوئی حصہ باقی رہے گا یا مکمل امریکی ملکیت ہوگی اور نئی امریکی کمپنی کا ڈھانچہ کس طرح بنایا جائے گا۔