غیر اخلاقی فلموں کی سابقہ اداکارہ اور ماڈل میا خلیفہ کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ نے ان کے چاہنے والوں اور مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

میا خلیفہ فحش فلموں کی انڈسٹری کو خیرباد کہہ چکی ہیں اور انہوں نے اب اپنی توجہ ماڈلنگ پر مرکوز کی ہوئی ہے، جس کیلئے انہیں اپنے جسم کو ماڈلنگ کے لائق رکھنے کیلئے کڑی محنت کرنی پڑتی ہے۔

انہوں نے اس کیلئے پلاسٹک سرجری کا سہارا بھی لیا ہے اور اب دواؤں کی وجہ سے ان کی زندگی محال ہو چکی ہے۔

میا خلیفہ نے اسی حوالے سے ایک پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنے جسم کی اصل قدر جانتی ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ حسنِ نسوانی کیلئے کرائی گئی سرجری کے بعد اب ”اوزیمپک“ پر ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے نسوانی حسن کی قیمت جانتی ہیں۔

میا خلیفہ نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی؟

میا کی اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے ان کے سچ بولنے کی تعریف کی، جبکہ ایک نے قیمت ہی پوچھ ڈالی اور کہا کہ ’ہمیں بتائیں، ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ سستی ہے یا نہیں‘۔

تاہم، بہت سے شائقین ان کی دوا ”اوزیمپک“(ozempic) کے استعمال پر فکر مند نظر آئے، جو کہ عام طور پر ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے، اور بہت سے لوگ اسے وزن کم کرنے میں مدد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔

’چل ہٹ شیطان‘۔۔۔ شہباز گل نے میا خلیفہ کی ویڈیو ری ٹویٹ کردی

ان کے ایک پرستار نے کہا کہ ’واہ، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے کہ آپ ذیابیطس کو اچھی طرح سے سنبھال رہی ہیں‘، جب کہ دوسرے نے التجا کی ’براہ کرم پیارے، اوزیمپک روکیں، گیسٹروپیریسس ایک اہم خطرہ ہے‘۔

تیسرے نے سوال کیا کہ ’آپ اوزیمپک پر کیوں ہیں؟ آپ کا تو پہلے سے ہی کم وزن ہے؟‘۔

ایک مداح نے لکھا کہ ’آپ کو بالکل بھی وزن کم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ضرورت ہے تو آپ 20 سے 30 پاؤنڈ مزید بڑھا لیں‘۔

فحش انڈسٹری دھوکے کے سوا کچھ نہیں، میاخلیفہ

خیال رہے کہ انجیکشن ایبل دوا اوزیمپک وزن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے کیونکہ یہ آپ کی بھوک کو کم کرتی ہے اور زیادہ دیر تک آپ کا پیٹ بھرا رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

لیکن اس کے خطرات بھی ہیں، یہ دوا مبینہ طور پر عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کر سکتی ہے، جھریاں پیدا کر سکتی ہے۔

ڈیلی اسٹار کے مطابق پلاسٹک سرجن ڈاکٹر گیری موٹیکی نے خبردار کیا کہ اوزیمپک کے استعمال کے دوران آپ کا وزن تیزی سے کم ہو جائے گا، آپ کا چہرہ بھی بدل جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تبدیلیاں جھریاں بڑھنے اور چہرے پر نشانات کے طور پر ظاہر ہو سکتی ہیں، جس کے نتیجے میں آنکھوں کے نیچے، گالوں، جبڑے کی لکیر اور منہ کے قریب جلد ڈھیلی ہو جاتی ہے۔‘

تاہم، ڈاکٹر موٹیکی کا کہنا ہے کہ مریضوں کو اس کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ضمنی اثرات ختم ہوجاتے ہیں اور طبی ماہرین بھی مریضوں کے لیے اس کا علاج تجویز کر سکتے ہیں۔

More

Comments are closed on this story.