امریکی ریاست نیو میکسیکو میں تین خواتین ویمپائر (بدروح) کا فیشل کرانے پر ایڈز میں مبتلا ہوگئیں۔ یہ فیشل انہوں نے ایک ایسے سیلون میں کرایا تھا جس کے پاس کام کرنے کا لائسنس نہیں تھا۔

پولیس نے بتایا ہے کہ گندی سوئیوں یا دوبارہ استعمال کی جانے والی خون کی شیشیوں سے ایسا ہوا ہوگا۔ ویمپائر فیشل میں پلیٹلیٹس سے بھرپور پلازمہ استعمال ہوتا ہے۔ اس فیشل کے لیے باریک سُوئیاں استعمال کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ اب تک ایڈز کا کوئی بھی ایسا علاج دریافت نہیں ہوا ہے جسے پوری طرح مستند اور کارگر قرار دیا گیا ہو۔

گھر بیٹھے گولڈ فیشل کریں

دنیا کے چند غلیظ ترین فیشل مساج: کیا آپ آزمائیں گے

ویمپائر فیشل کے نتیجے میں ایچ آئی وی میں مبتلا ہونا انتہائی تشویش ناک امر ہے۔ صحتِ عامہ سے متعلق ایجنسی نے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔ سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن نے اس حوالےسے جاری کردہ رپورٹ میں بغیر لائسنس کام کرنے والے میڈیکل اور بیوٹی کیئر اداروں کے ہاتھوں صحتِ عامہ کو خطرات لاحق ہیں۔

جس ’اسپا‘ میں خواتین کو ویمپائر فیشل کرانے سے ایچ آئی وی انفیکشن ہوا اسے لائسنس نہ ہونے کے باعث 2018 میں بند کردیا گیا تھا۔ الزام تھا کہ وہ حفاظِ صحت کے اصولوں کی پاس داری میں ناکام رہا تھا۔ اس ’اسپا‘ کا مالک سائسنس کے بغیر میڈیکل اور پریکٹس کرنے کی پاداش میں جیل میں سزا بھگت رہا ہے۔

خواتین فیشل کروانے سے پہلے یہ کام لازمی کریں

تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ خواتین نے جہاں فیشل کرایا تھا وہاں ایک بار استعمال ہونے والی اشیا کو بار بار استعمال کرنا عام تھا اور خون کی ایسی شیشیاں بھی تھیں جن پر کوئی لیبل نہیں لگایا گیا تھا۔ ابھی تک باضابطہ طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ خون کی منتقلی کا میکینزم کیا تھا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس بیوٹی کیئر کلینک کے چند کلائنٹس نے کچھ ہی دن بعد وہاں آنے کی صورت میں خود کو ایچ آئی وی کی زد میں پایا

More

Comments are closed on this story.