پاکستان نے ہائپر ٹینشن (ہائی بلڈ پریشر) کے مریضوں کی مدد کے لیے اپنا ہیلتھ کیئر اے آئی چیٹ بوٹ لانچ کردیا ہے۔ اس چیٹ بوٹ کا نام ”ہارٹ لائن“ رکھا گیا ہے جس کا اعلان پیر کو پاکستان ہائی بلڈ پریشر لیگ (PHL) کی 27ویں سالانہ کانفرنس کے دوران کیا گیا۔

یہ چیٹ بوٹ ”ڈسکورنگ ہائپر ٹینشن“ پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ اسے ہائی بلڈ پریشر کے شکار 32.5 ملین پاکستانیوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو علاج کے بارے میں معلومات اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر ادویات کے بغیر بھی کم کیا جا سکتا ہے

پاکستان میں، صرف 11 فیصد لوگ ہائی بلڈ پریشر کومؤثر طریقے سے سنبھال پاتے ہیں۔ ماہرین نے صحت کے اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت کے لیے چیٹ بوٹ کی تعریف کی۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (NICVD) کے پروفیسر فواد فاروق نے مریضوں کے لیے اس کی ممکنہ قدر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ پاکستان کی ہائی بلڈ پریشر والی آبادی کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ مریضوں کو ہائی بلڈ پریشر اور اس کے انتظام کے بارے میں معلومات تک فوری رسائی فراہم کرے گا، اور انہیں علم کے ساتھ بااختیار بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نیا چیٹ بوٹ مریضوں اور ڈاکٹروں کی یکساں مدد کرے گا۔ یہ لوگوں کو طرز زندگی کے انتخاب اور ادویات کے ذریعے بلڈ پریشر کے انتظام کے بارے میں تعلیم دے گا۔

بغیر آلے کے بلڈ پریشر کیسے چیک کیا جائے

ہائی بلڈ پریشر اور اس کے صحت پر اثرات کے بارے میں جاننے کے لیے کوئی بھی شخص واٹس ایپ پر ”ہارٹ لائن چیٹ بوٹ“ کو 7777996-0334 پر ٹیکسٹ کر سکتا ہے۔

منتظمین اس چیٹ بوٹ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جو صارفین کو ہائی بلڈ پریشر کے علاج اور انتظام کے لیے قریبی ماہرین اور کلینکس کے بارے میں بتا سکے گا۔

More

Comments are closed on this story.