بالی ووڈ کی معروف اداکارائیں کاجول اور ٹوئنکل کھنہ پہلی بار ایک ساتھ بطور میزبان ناظرین کے سامنے آرہی ہیں۔ ان کا نیا چیٹ شو ”ٹو مچ وِد کاجول اینڈ ٹوئنکل“ کا ٹیزر جاری کر دیا گیا ہے۔

”ٹو مچ وِد کاجول اینڈ ٹوئنکل“ بلاشبہ اس سال کے سب سے زیادہ انتظار کیے جانے والے شوز میں سے ایک ہے اور ٹیزر نے اس کی کامیابی کی بنیاد رکھ دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیزر میں کاجول اور ٹوئنکل کھنہ کو دلچسپ انداز میں ناظرین سے متعارف کرایا گیا ہے۔ ویڈیو میں جھلکیاں دی گئی ہیں کہ شو میں صرف گلیمر نہیں بلکہ کھری باتیں، حقیقت پر مبنی گفتگو اور ہلکی پھلکی گپ شپ بھی شامل ہوگی۔

یہ غیر اسکرپٹڈ سیریز معروف پروڈکشن ہاؤس بانیجے ایشیا کے بینر تلے تیار کی جا رہی ہے اور اس میں بھارتی سنیما کی چند سب سے بڑی شخصیات مہمان کے طور پر مدعو کی جائیں گی۔ پروگرام میں شائقین کو صرف رسمی بات چیت نہیں بلکہ دل سے کی جانے والی باتیں، بے ساختہ قہقہے اور دلچسپ انکشافات سننے کو ملیں گے۔

پرائم ویڈیو انڈیا کے ڈائریکٹر اور ہیڈ آف اوریجنلز نکھل مدھوگ نے بتایا، ”یہ شو عام سیلیبریٹی چیٹ شوز سے ہٹ کر ہوگا۔ یہاں ناظرین کو تازگی بھری، بے ساختہ اور تفریح سے بھرپور گفتگو سننے کو ملے گی۔ کاجول اور ٹوئنکل کی متضاد مگر ایک دوسرے کو مکمل کرتی شخصیات شو کو مزید رنگین بنائیں گی۔“

بانیجے ایشیا اور اینڈمول شائن انڈیا کی چیف ڈیولپمنٹ آفیسر مرنالینی جین کا کہنا تھا،

’ٹو مچ‘ کا مقصد صرف مہمانوں کو پیش کرنا نہیں بلکہ کاجول اور ٹوئنکل کو ایک منفرد، بے ساختہ اور بے باک انداز میں سامنے لانا ہے۔ یہ شو ان کی جستجو، ذہانت اور فطری حسِ مزاح کو اجاگر کرے گا اور مہمان بھی ایسے انداز میں کھل کر بات کریں گے جیسا ہم شاذونادر ہی دیکھتے ہیں۔

AAJ News Whatsapp

مشہور پروڈیوسر اور شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری خان نے بھی انسٹاگرام پر شو کے پوسٹر کے ساتھ لکھا:

’کاجول اور ٹوئنکل کھنہ، تم دونوں اس شو میں شاندار لگو گی، دیکھنے کا بے حد انتظار ہے۔‘

ٹوئنکل کھنہ نے ان کے تبصرے پر دل والے ایموجی کے ساتھ جواب دیا۔ اس سوشل میڈیا تبادلے کے بعد مداحوں کا جوش مزید بڑھ گیا ہے۔

شو کی پہلی قسط 25 ستمبر 2025 کو نشر ہوگی، جبکہ اس کے بعد ہر جمعرات کو نئی قسط پیش کی جائے گی۔

ناظرین کو امید ہے کہ یہ چیٹ شو بھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ایک نیا انداز متعارف کرائے گا اور سلیبرٹیز کی زندگی کے وہ پہلو سامنے لائے گا جو عام طور پر عوام نہیں دیکھ پاتے۔

More

Comments
1000 characters