بھارت کے مشہور سِٹ کام ”تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ“ میں مسز روشن سنگھ سوڈی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ جینیفر مستری نے شو کے پروڈیوسر اسیت کمار مودی کے خلاف جنسی ہراسانی کا مقدمہ جیت لیا۔ شکایات کمیٹی نے اسیت کمار مودی کو حکم دیا ہے کہ وہ جینیفر کے واجبات سمیت ہرجانے کے طور پر 5 لاکھ روپے بھی ادا کریں۔ تاہم، جینیفر مستری کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم وک 40 دن گزر چکے ہیں اور انہیں اسیت مودی کی طرف سے ابھی تک واجب الادا رقم موصول نہیں ہوئی ہے۔

انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے، جینیفر مستری نے تصدیق کی کہ وہ کیس جیت گئی ہیں، لیکن انہوں نے کہا کہ ’میں جزوی طور پر خوش ہوں۔ فیصلے کو گزرے 40 دن سے زیادہ ہو چکے ہیں، اور مجھے میری واجب الادا رقم نہیں دی گئی، جس کے لیے میں نے بہت محنت کی۔ میری واجب الادا رقم کو ایک سال سے زیادہ ہو گیا ہے لیکن ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی اور ابھی تک کوئی انصاف نہیں ہوا‘۔

اداکارہ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ انہوں نے اپنی شکایت میں ”تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ“ پروجیکٹ کے سربراہ سہیل رمانی اور ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج کے ناموں کا بھی ذکر کیا، لیکن انہیں کوئی سزا نہیں دی گئی۔

جینیفر کا مزید کہنا تھا کہ ’میں ان تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرانے گئی تھی، لیکن سہیل اور جتن کو فیصلے میں شامل نہیں کیا گیا، اس لیے میں خوش نہیں ہوں۔ یہ میری رقم ہے جو مقامی کمیٹی نے مجھے دینے کا حکم دیا ہے، کیونکہ میں اس رقم کی حقدار ہوں۔‘

جینیفر مستری نے کہا کہ مقامی شکایات کمیٹی کا موجودہ فیصلہ صرف یہ ثابت کرتا ہے کہ مودی کے خلاف ان کا جنسی ہراسانی کا مقدمہ ”من گھڑت نہیں“ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’پچھلے سال میں جس صدمے سے گزری اس کا کیا ہوگا، اس کے برعکس مجرم خود کو بے گناہ ظاہر کر کے آزاد گھوم رہے ہیں، بات صرف یہ ہے کہ باشعور حکومتی حکام کے اس فیصلے سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ میرا مقدمہ من گھڑت نہیں تھا، اور نہ ہی میں عورت کا کارڈ کھیل رہی تھی، اور نہ ہی میں سستی پبلسٹی کر رہی تھی، جیسا کہ بہت سے لوگوں نے مجھے شروع میں سمجھا۔ میں صرف حقائق بیان کر رہی تھی۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے خلاف جنسی ہراسانی کو تسلیم کیا گیا۔ مجھے مناسب انصاف دیا جائے۔‘

خیال رہے کہ ”تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ“ 2008 سے ٹیلی ویژن پر چل رہا ہے۔ تاہم بہت سے اداکار اس شو کو چھوڑ چکے ہیں۔ اس سے قبل تارک مہتا کا کردار ادا کرنے والے اداکار شیلیش لودھا نے بھی شو کے میکرز کے خلاف واجبات ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی تھی۔

More

Comments are closed on this story.