گوگل نے معروف ایرانی فوٹو گرافر جرنلسٹ کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر فوٹوگرافر صحافی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے گوگل ڈوڈل پر ان کی تصویر لگا دی ہے۔

ایرای فوٹوگرافر عباس عطار ایران کے شہر تہران میں 1944 میں پیدا ہوئے تھے تاہم 2018 میں انتقال کر گئے تھے۔

ایرانی فوٹوگرافر نے ایرانی میں آنے والے انقلاب کے دوران کئی ایسی تصاویر لی تھیں، جنہیں عالمی میڈیا پر بھی خاص توجہ دی گئی تھی۔

دنیا کی معروف گیلریز میں عباس عطار کی ایرانی انقلابی تصاویر کو خاص اہمیت دی گئی ہیں، ایرانی فوٹوگرافر صحافی نے جنگ، انقلاب اور سماجی تبدیلیوں کے حوالے سے کئی ممالک میں کام کیا ہے، جہاں ان کی تصاویر کو آج بھی کریڈٹ دیا جاتا ہے۔

جبکہ انہیں بلیک اینڈ وائٹ فوٹو جرنلسٹ کے حوالے سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔جبکہ انہوں نے مختلف مزاہب کے تہواروں کو بھی کوور کیا ہے، جن میں اسلام، ہندو، عیسائیت شامل ہیں۔

اس کے لیے انہیں افریقی ممالک، امریکہ، بھارت سمیت کئی ممالک کا دورہ بھی کرنا پڑا تھا۔

افریقی ممالک میں جاری بھوک و افلاس کا شکار بچوں اور خواتین کی تصاویر نے دنیا بھر کی توجہ سمیٹی تھی۔

عباس ستار کی جانب سے لی گئی چند ایسی ہی تصاویر ایک ایسی کہانی کی ترجمانی کرتی ہیں، جن کے لیے الفاظ کی ضرورت نہیں۔

ایران سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر جرنلسٹ نے فرانس میں سکونت اختیار کر لی تھی۔

More

Comments are closed on this story.