اگر آپ کو مسلسل کمر درد یا کھنچاوکی شکایت رہتی ہوتو، آپ اپنے بیٹھنے کے خراب انداز کو مورد الزام ٹھہرا سکتے ہیں۔ اسے درست کرنے کے لئے صرف طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں کریں۔

لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فونز کی دنیا میں ہم میں سے زیادہ تر لوگوں کے بیٹھنے کا انداز خراب ہوتا ہے اور اسے درست کرنا بہت ضروری ہے۔

لیکن اس کی وجہ کیا ہے؟

ڈاکٹرز کے مطابق آرام دہ طرز زندگی پر عمل کرتے ہوئے، مناسب وقفے یا حرکات و سکنات کے بغیر لمبے وقت تک بیٹھے رہنے سے پٹھوں میں عدم توازن، سختی اور خراب پوزیشن پیدا ہوسکتی ہے۔

اسمارٹ فون یا کمپیوٹر جیسی اسکرینوں کو مسلسل نیچے دیکھنے سے گردن اور کمر کے اوپری حصے پر دباؤ پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں گھٹنے کی پوزیشن اور عضلات میں کمزوری کی شکایت پیدا ہوسکتی

چوٹ ، بیماری ، یا جینیات کی وجہ سے بھی جسم کاخراب انداز دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ پیشوں میں لمبے وقت تک کھڑے رہنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے خراب پوزیشن پیدا ہوتی ہے.

درحقیقت آپ کے طرز زندگی کا انتخاب جسم کی خراب حالت کا باعث بن سکتاہے۔ اور یہ خراب حالت آپ کی صحت کو متاثر کرتا ہے۔

خراب پوزیشن جسم میں تکلیف اور درد کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ گردن کے دائمی درد میں بھی کردار ادا کرسکتی ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خراب پوزیشن، پٹھوں میں عدم توازن اور تناؤ کا باعث بن سکتی ہے، جس سے گردن، پیٹھ اور کندھے میں درد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ ڈال سکتی ہے، جس سے جسم کی ساخت کے مسائل جیسے ڈسک ہرنیایشن یا سائٹیکا کو دعوت ملتی ہے۔

وریں اثنا غلط پوزیشن سے درد، کمر کے اوپری حصے میں سختی، نقل و حرکت کے مسائل، کمزوری اور کمر کے نچلے حصے میں درد ہوتا ہے، اور اگر وقت کے ساتھ اس پر قابو نہ پایا جائے تو اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

لیکن یہ کوئی لاعلاج مرض نہیں ہے۔خراب انداز کو یقینی طور پر آسانی سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے صرف توجہ اور عزم کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس ضمن میں روزانہ اسٹریچنگ اور ورزش کرنا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر آپ زیادہ دیر تک بیٹھے رہتے ہیں، تو اسمارٹ فونز یا دیگر الیکٹرانک آلات کے استعمال کو محدود کرنا نہ بھولیں، جو آپ کی گردن یا کندھوں پر دباؤ ڈالتے ہیں ۔اس کے لیے باقاعدگی سے وقفہ لینا بھی ضروری ہے۔

اگر آپ بیٹھے ہوئے ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے کمر کو سیدھا اور کندھوں کو آرام دہ رکھاہوا ہے ،تاکہ ریڑھ کی ہڈی پر غیر ضروی بوجھ نہ پڑے۔

کمر کے نچلے حصے کو سہارا دینے کے لئے کشن کا استعمال کریں۔ کیونکہ دیر تک بیٹھے رہنے سے آپ کی کمر کے عضلات اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔

کھڑے ہو کر اپنا وزن دونوں پیروں پر یکساں طور پر تقسیم کریں، اپنے گھٹنوں کو بند نہ کریں۔

اشیاء اٹھاتے وقت جسم کی پوزیشن درست برکھیں۔ اور کمر کے بجائے گھٹنوںکے بل جھکیں۔

نیند کے دوران ، گردن اورریڑھ کی ہڈی سے منسلک رکھنے کے لئے اضافی تکیہ کا انتخاب کریں۔

ایک آرام دہ گدے کااستعمال کریں، جو نیند کے دوران مناسب پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لئے کافی مدد فراہم کرتا ہے۔

ڈرائیونگ کرتے وقت ، اپنی نشست کو اس طرح سیٹ کریں کہ آپ ٹخنے کی حرکات کے ساتھ تیز اور بریک لگا سکیں۔

اپنی ٹانگوں کو پھیلانے کے لئے لمبی ڈرائیوز پر ہر دو گھنٹے میں وقفہ لینا یاد رکھیں۔

More

Comments are closed on this story.