گرمیوں کے آتے ہی آم کا سیزن بھی نزدیک ہوجاتا ہے۔

آم وہ پسندیدہ پھل ہے ،جس کا بچوں ،بڑوں سب کو شدت سے انتظار ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ میں آتے ہی لوگ دیوانہ وار اس کی طرف لپکنے لگتے ہیں۔

لیکن جب آپ اپنے پسندیدہ آم مارکیٹ یا اسٹور سے خریدتی ہیں تو آپ کو کتنا یقین ہوتا ہے کہ آپ نے جو منتخب کیا ہے،آیا وہ کیمیکل فری ہیں۔

عام طور پرمصنوعی طریقوں سے تیار کئے گئے آم میں کیمیکل استعمال ہوتا ہے۔

کیمیکل میں استعمال ہونے والے جزاء الٹی، ڈائریا، کمزوری، جکد پر السر، آنکھوں کی بینائی متاثر کرنےاور بالغوں میں سانس کی کمی کی شکایت پیدا کرتا ہے۔

یہ کیمیکل نیوروجیکل سسٹم کو بھی متاثر کرتے ہیں اور جس کی وجہ سے سر درد، چکر، غنودگی، ذہنی کنفیوژن اور یادداشت کھونےکی شکایت ہوسکتی ہے۔ ۔ مصنوعی طریقے سے تیار کیے گئے آم کھاتے ہی آپ کو اپنے ٹیسٹ بڈز پر ہلکی سی جلن محسوس ہوگی اور بعض دفعہ پیٹ میں درد، ڈائریا اور حلق کے نیچے جلن محسوس ہوتی ہے۔

یہاں مصنوعی طریقےسے تیار ہونے والے آم اور کیمکل فری آم آپ کو پہچاننے کے چند طریقے بیان کیے جا رہے ہیں۔

ایک پانی کی بھری ہوئی بالٹی میں آم ڈال دیں۔

اگرآم ڈوب جائیں، تو وہ اصلی ہوں گے اور اگر وہ پانی میں تیرتے رہیں تو تو وہ کیمیکل والے رسیلے ہوں گے۔

کیمیکل ملے ہوئے آم کے چھلکوں کی سطح پیلی اور ہرے رنگ کی ہوتی ہے اور اس پر پیلے رنگ کے دھبے ہوتے ہیں ،جبکہ قدرتی آم پورا پیلا اورہراہوتا ہے۔

جب آپ کیمیکل کے ذریعے پکے ہوئے آم کو کاٹتے ہیں تو اس کے اندرونی گودے کا رنگ مختلف ہوتا ہے، جبکہ قدرتی طور پر تیار کیے گئے آم کا رنگ اندر اور باہر دونوں سے ایک جیسا پیلا ہوتا ہے۔

کیمیکل میں پکے ہوئے آم کے برعکس قدرتی آم بہت رسیلے ہوتے ہیں۔

More

Comments are closed on this story.