سوشل میڈیا پر اپنی منفرد اور دلچسپ گائیکی کے باعث شہرت حاصل کرنے والے معروف گلوکار و انٹرٹینر چاہت فتح علی خان نے حال ہی میں ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔

اس بیان میں انہوں نے خود پر انڈے پھینکے جانے کے واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے اپنے مداحوں اور میڈیا نمائندگان کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے اس افسوسناک واقعے پر ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خان صاحب برطانیہ میں سڑک کنارے ایک پروموشنل ویڈیو ریکارڈ کروا رہے تھے کہ اچانک چند نوجوان تیزی سے آئے اور ان کے سر پر انڈے پھینک کر موقع سے فرار ہوگئے۔

اس موقع پر میڈیا نمائندگان اور دیگر مہمان بھی موجود تھے جنہوں نے یہ پورا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔ واقعے کے فوراً بعد خان صاحب کچھ دیر کے لیے سکتے میں آگئے، تاہم انہوں نے خود کو سنبھال لیا۔

اب خان صاحب نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ،’میں اپنے تمام چاہنے والوں اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی کوریج کی۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ’یہ واقعہ حالیہ نہیں بلکہ تین ماہ قبل، 19 جون کو پیش آیا تھا۔ واقعہ پیش آنے کے بعد دو سے تین ہفتوں تک مختلف نمبروں سے کالز موصول ہوتی رہیں جن میں انہیں ڈرایا دھمکایا گیا اور طنزیہ انداز میں پوچھا جاتا رہا کہ“بدو بدی، چوٹ زیادہ تو نہیں لگی؟‘

AAJ News Whatsapp

چاہت فتح علی خان نے کہا کہ ’میرے پاس یہ سارے نمبر محفوظ ہیں، جنہیں میں پولیس کے حوالے کروں گا، پھر ان افراد کو اندازہ ہو جائے گا کہ انہوں نے میرے ساتھ کیا کیا ہے۔‘

یہ امر قابل ذکر ہے کہ انڈے پھینکنا دنیا بھر میں معروف شخصیات، سیاست دانوں اور عوامی نمائندوں کے ساتھ کئی بار پیش آ چکا ہے۔ اکثر اوقات ایسے واقعات کو احتجاج یا ناپسندیدگی کے اظہار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، تاہم کسی بھی شخص کی تضحیک کسی طور قابلِ تحسین عمل نہیں سمجھی جاتی۔

سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد صارفین کی بڑی تعداد نے اس حرکت کو شرمناک، غیر اخلاقی اور بچگانہ حرکت قرار دیا ہے۔

More

Comments
1000 characters